عبدالاعلیٰ بن حماد نے مجھے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں حماد بن سلمہ نے اسحٰق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے حدیث سنائی، انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابی عمرہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب عزوجل سے نقل کرتے ہوئے فرمایا: "ایک بندے نے گناہ کیا، اس نے کہا: اے اللہ! میرا گناہ بخش دے، تو (اللہ) تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا ہے، اس کو پتہ ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ معاف بھی کرتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے، اس بندے نے پھر گناہ کیا تو کہا: میرے رب! میرا گناہ بخش دے، تو (اللہ) تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرا بندہ ہے، اس نے گناہ کیا ہے تو اسے معلوم ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ بخش دیتا ہے اور (چاہے تو) گناہ پر پکڑتا ہے۔ اس بندے نے پھر سے وہی کیا، گناہ کیا اور کہا: میرے رب! میرے لیے میرا گناہ بخش دے، تو (اللہ) تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے گناہ کیا تو اسے معلوم ہے کہ اس کا رب ہے جو گناہ بخشتا ہے اور (چاہے تو) گناہ پر پکڑ لیتا ہے، (میرے بندے! اب تو) جو چاہے کر، میں نے تجھے بخش دیا ہے۔" عبدالاعلیٰ نے کہا: مجھے (پوری طرح) معلوم نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری بار فرمایا یا چوتھی بار: "جو چاہے کر۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب عزوجل سے نقل کرتے ہوئے فرمایا:"ایک بندے نے گناہ کیا، پھر کہا، اے اللہ! میرا گناہ بخش دے تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا، میرے بندے نے ایک گناہ کیا ہے اور اسے پتہ ہے، اس کا رب ہے جو گناہ بخش دیتا ہے اور گناہ پر پکڑ کرتا ہے، پھر اس نے دوبارہ گناہ کیا، چنانچہ کہا اے میرے رب!مجھے میرا گناہ بخش دے تو اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے ایک گناہ کیا ہے اور اسے علم ہے، اس کا رب ہے جو گناہ بخش دیتا ہے اور گناہ پر گرفت بھی کرتا ہے،پھر اس نے سہ بارہ گناہ کیا اور عرض کیا، اے میرے رب! مجھے میرا گناہ بخش دے سو اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندے نے ایک گناہ کیا ہے اور اس نے جان لیا ہے، اس کا رب ہے جو گناہ بخش دیتا ہے، اس پر گرفت بھی کر سکتا ہے، جو چاہے عمل کر،(معافی مانگ)میں نے تجھے معافی دے دی۔"عبدالاعلیٰ کہتے ہیں،مجھے یاد نہیں ہے، آپ نے تیسری دفعہ کہا، یا چوتھی دفعہ " جو چاہے عمل کر۔"
عبدا أصاب ذنبا وربما قال أذنب ذنبا فقال رب أذنبت وربما قال أصبت فاغفر لي فقال ربه أعلم عبدي أن له ربا يغفر الذنب ويأخذ به غفرت لعبدي ثم مكث ما شاء الله ثم أصاب ذنبا أو أذنب ذنبا فقال رب أذنبت أو أصبت آخر فاغفره فقال أعلم عبدي أن له ربا يغفر الذنب ويأخذ به
أذنب عبد ذنبا فقال اللهم اغفر لي ذنبي فقال تبارك و أذنب عبدي ذنبا فعلم أن له ربا يغفر الذنب ويأخذ بالذنب ثم عاد فأذنب فقال أي رب اغفر لي ذنبي فقال تبارك و عبدي أذنب ذنبا فعلم أن له ربا يغفر الذنب ويأخذ بالذنب ثم عاد فأذنب فقال أي رب اغفر لي ذنبي