كِتَاب التَّوْبَةِ توبہ کا بیان The Book of Repentance 6. باب غَيْرَةِ اللَّهِ تَعَالَى وَتَحْرِيمِ الْفَوَاحِشِ: باب: اللہ تعالیٰ کی غیرت کا بیان اور بےحیائی کے کاموں کی ممانعت۔ Chapter: The Protective Jealousy (Ghirah) Of Allah The Most High, And The Prohibition Of Immoral Behavior جریر نے اعمش سے، انہوں نے ابووائل (شقیق) سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی نہیں جسے مدح (اس کی رحمت و عنایت کا اقرار اور اس پر اس کی تعریف) پسند ہو، اسی لیے اس نے خود اپنی مدح فرمائی ہے اور کوئی نہیں جو اللہ سے بڑھ کر غیرت مند ہو، اسی لیے اس نے بے حیائی کے تمام کام، ان میں سے جو ظاہر ہیں اور جو پوشیدہ ہیں، حرام کر دیے ہیں۔" حضرت عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ سے زیادہ کسی کو تعریف پسندیدہ نہیں ہے، اسی وجہ سے اس نے خود اپنی تعریف کی ہے اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ کوئی باغیرت نہیں ہے۔ اسی وجہ سے اس نے بے حیائیوں سے روکا ہے، ان کو حرام قراردیا ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبداللہ بن نمیر اور ابومعاویہ نے اعمش سے، انہوں نے شقیق سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ سے بڑھ کر کوئی غیور نہیں ہے، اسی لیے اس نے بے حیائی کے تمام کام، ان میں سے جو ظاہر ہیں اور جو پوشیدہ ہیں حرام کر دیے ہیں، اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے جسے مدح زیادہ پسند ہو۔" حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سے زیادہ کوئی باغیرت نہیں ہے۔اس لیے اس نے ظاہر اور چھپی بے حیائیوں کو حرام قراردیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے زیادہ کسی کو تعریف پسند نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عمرو بن مرہ نے کہا: میں نے ابووائل کو کہتے ہوئے سنا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا، وہ کہتے تھے۔۔ (عمرو بن مرہ نے) کہا: میں نے ان (ابووائل) سے کہا: کیا آپ نے خود عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا تھا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ اور انہوں نے اسے مرفوعا بیان کیا:۔۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ سے بڑھ کر کوئی غیرت مند نہیں، اسی لیے اس نے تمام کھلی اور پوشیدہ فواحش (بے حیائی کی باتیں) حرام کر دیں اور اللہ سے بڑھ کر کسی کو مدح پسند نہیں (کیونکہ حقیقت میں وہی مدح کا حقدار ہے)، اسی لیے اس نے اپنی مدح فرمائی ہے۔" حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ مرفوع روایت بیان کرتے ہیں۔کہ آپ نے فرمایا:"اللہ تعالیٰ سے زیادہ کوئی غیور نہیں ہے، اس لیے اس نے کھلی اور چھپی بے حیائیوں کو حرام قراردیا ہے۔اورنہ اللہ تعالیٰ سے زیادہ کسی کو تعریف پسند ہے،اسی لیے اس نے اپنی تعریف خود فرمائی ہے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
) عبدالرحمٰن بن یزید نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کوئی نہیں جسے اللہ سے بڑھ کر مدح پسند ہو، اسی بنا پر اس نے اپنی مدح فرمائی اور کوئی نہیں جو اللہ سے بڑھ کر غیرت مند ہو، اسی بنا پر اس نے تمام فواحش حرام کر دیں اور کوئی نہیں جسے اللہ سے بڑھ کر (بندوں کا اس سے) معذرت کرنا پسند ہو، اسی بنا پر اس نے کتاب نازل فرمائی اور پیغمبروں کو بھیجا۔" حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ عزوجل سے زیادہ کسی کو تعریف پسند نہیں ہے، اس وجہ سے اس نے خود اپنی تعریف فرمائی ہے۔اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ کوئی غیور نہیں ہے، اس بنا پر اس نے بے حیائیوں کو حرام ٹھہرایا ہے اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ کسی کو عذر قبول کرنا یا عذر و بہانہ ختم کرنا پسند نہیں ہے، اس خاطر اس نے کتابیں اتاری ہیں اور رسول بھیجے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حجاج بن ابی عثمان نے کہا: یحییٰ (بن ابی کثیر) نے کہا: مجھے ابوسلمہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ غیرت فرماتا ہے اور بےشک مومن بھی غیرت کرتا ہے۔ اللہ کی غیرت اس بات پر ہوتی ہے کہ مومن ایسے کام کا ارتکاب کرے جو اس نے اس پر حرام کیا ہے۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ تعالیٰ غیرت کھاتا ہے اور مومن بھی غیرت کھاتا ہے اور اللہ اس سے غیرت کھاتا ہے کہ اس کا مومن بندہ حرام کردہ امور کا ارتکاب کرے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یحییٰ نے کہا: مجھے ابوسلمہ نے حدیث بیان کی، انہٰن عروہ بن زبیر نے بیان کیا، انہیں حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا نے حدیث سنائی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: "کوئی نہیں جو اللہ عزوجل سے زیادہ غیرت مند ہو۔" حضرت اسماء بنت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:"اللہ تعالیٰ سے زیادہ باغیرت کوئی چیز نہیں ہے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابان بن یزید اور حرب بن شداد نے یحییٰ بن ابی کثیر سے، انہوں نے ابوسلمہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حجاج کی روایت کے مانند صرف حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث بیان کی اور انہوں نے حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کی حدیث کا ذکر نہیں کیا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم سے بیان کرتے ہیں، پھر حدیث نمبر36 بیان کی، اس کے ساتھ حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایت بیان نہیں کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہشام نے یحییٰ بن ابی کثیر سے، انہوں نے ابوسلمہ سے، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ عزوجل سے بڑھ کر کوئی غیور نہیں ہے۔" حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتی ہیں، کہ آپ نے فرمایا:اللہ عزوجل سےزیادہ غیور کوئی چیز نہیں ہے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبدالعزیز بن محمد نے علاء سے، انہوں نے اپنے والد (عبدالرحمٰن) سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مومن (دوسرے) مومن کے لیے غیرت کرتا ہے (کہ اس کی حرمت پامال نہ کی جائے) اور اللہ تعالیٰ تو غیرت میں اس سے بڑھ کر ہے۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"مومن غیرت کھاتا ہے اور اللہ کی غیرت بہت شدید ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
شعبہ نے کہا: میں نے علاء کو اسی سند کے ساتھ (یہی حدیث بیان کرتے ہوئے) سنا۔ امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|