كِتَاب الْأَلْفَاظِ مِنْ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ 2. باب كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا: باب: انگور کو کرم کہنے کی ممانعت۔
ایوب نے ابن سیرین سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کوئی شخص زمانے کو برا نہ کہے، کیونکہ اللہ تعا لیٰ ہی زمانے (کا مالک) ہے اور تم میں سے کوئی شخص عنب (انگور اور اس کی بیل) کو کرم نہ کہے، کیونکہ کرم (اصل) میں مسلمان آدمی ہو تا ہے۔"
سعید نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ نے فرمایا: " (انگور اور اس کی بیل کو) کرم نہ کہو، کیونکہ (حقیقت میں) کرم مو من کا دل ہو تا ہے۔"
ہشا م نے ابن سیرین سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی آپ نے فر مایا: " (ا انگور اور اس کی بیل) کو کرم نہ کہو، کیونکہ کرم (اصل میں) مسلمان آدمی ہو تا ہے۔"
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص (انگور اور اس کی بیل کو) کرم نہ کہے کیونکہ کرم تو مو من کا دل ہے۔"
ہمام بن منبہ نے کہا: یہ احا دیث ہیں جو ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ئیں۔انھوں نے کئی احادیث بیان کیں ان میں یہ بھی تھی: اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص انگور اور اس کی بیل کو کرم نہ کہے، کیونکہ کرم تو مسلمان آدمی ہو تا ہے۔"
عیسیٰ بن یو نس نے شعبہ سے، انھوں نے سماک بن حرب سے، انھوں نے علقمہ بن وائل سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: " (انگور اور اس کی بیل کو) کرم نہ کہا کرو۔لیکن حبلہ کہہ لو۔"آپ کی مراد انگور سے تھی۔
عثمان بن عمر نے کہا: ہمیں شعبہ نے سماک سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے علمقہ بن وائل سے سنا، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ نے فرمایا: "کرم نہ کہو عنب اور حبلہ (انگور کی بیل) کہہ لو۔"
|