صحيح مسلم
كِتَاب الْأَلْفَاظِ مِنْ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا
ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ
2. باب كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا:
باب: انگور کو کرم کہنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5872
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَقُولُوا: الْكَرْمُ، وَلَكِنْ قُولُوا: الْحَبْلَةُ يَعْنِي الْعِنَبَ.
عیسیٰ بن یو نس نے شعبہ سے، انھوں نے سماک بن حرب سے، انھوں نے علقمہ بن وائل سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: " (انگور اور اس کی بیل کو) کرم نہ کہا کرو۔لیکن حبلہ کہہ لو۔"آپ کی مراد انگور سے تھی۔
علقمہ بن وائل اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کرم نہ کہو، لیکن انگور کو حَبَله کہو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»