كِتَاب الْأَلْفَاظِ مِنْ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ The Book Concerning the Use of Correct Words 1. باب النَّهْيِ عَنْ سَبِّ الدَّهْرِ: باب: زمانے کو برا کہنے کی ممانعت۔ Chapter: The Prohibition Of Cursing Time ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن نے بتا یا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہو ئے سنا: "اللہ تعالیٰ فر ما تا ہے۔۔ابن آدم ہر (وقت، زمانے) کو برا کہتا ہے جبکہ (رب) دہر میں ہی ہوں۔رات اور دن (جنھیں انسان وقت کہتا ہے) میرے ہاتھ میں ہیں۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا، ”اللہ عزوجل (عزت و جلالت والا) فرماتا ہے، ابن آدم زمانے کو برا کہتا ہے اور زمانے (کا منتظم اور مدبر) میں ہوں، رات، دن کو گردش میں دیتا ہوں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان نے زہری سے حدیث بیان کی انھوں نے ابن مسیب سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعا لیٰ فر ما تا ہے۔ابن آدم مجھے ایذادیتا ہے (نارا ض کرتا ہے) وہ زمانے کو برا کہتا ہے جبکہ میں ہی (رب) دہرہوں، را ت اور دن کو پلٹتا ہوں۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ عزت و جلالت کا مالک فرماتا ہے، ابن آدم، مجھے تکلیف پہنچاتا ہے، زمانہ کو برا بھلا کہتا ہے، زمانے (کا مدبر، چلانے والا) میں ہوں، لیکن و نہار کو گردش میں دیتا ہوں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن ابن المسيب ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " قال الله عز وجل: يؤذيني ابن آدم، يقول: يا خيبة الدهر، فلا يقولن احدكم: يا خيبة الدهر، فإني انا الدهر، اقلب ليله ونهاره، فإذا شئت قبضتهما ".وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ، يَقُولُ: يَا خَيْبَةَ الدَّهْرِ، فَلَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: يَا خَيْبَةَ الدَّهْرِ، فَإِنِّي أَنَا الدَّهْرُ، أُقَلِّبُ لَيْلَهُ وَنَهَارَهُ، فَإِذَا شِئْتُ قَبَضْتُهُمَا ". معمرنے ہمیں زہری سے خبر دی انھوں نے ابن مسیب سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی،: کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: ابن آدم مجھے ایذا دیتا ہے وہ کہتا ہے۔"ہائے زمانے (وقت) کی نامرادی!"تم میں سے کوئی "ہائے زمانے کی نامرادی!" (جیسا جملہ) نہ کہے، کیونکہ دہر (کا مالک) میں ہوں۔ رات اور دن کو پلٹتا ہوں اور میں جب چا ہوں گا ان کی بساط لپیٹ دو گا۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا: ”اللہ عزوجل فرماتا ہے، ابن آدم مجھے اذیت پہنچاتا ہے، یوں کہتا ہے، ہائے زمانے کی ناکامی و نامرادی، اس لیے تم میں سے کوئی نہ کہے، اے زمانے کی ناکامی! کیونکہ زمانے کا انتظام کرنے والا میں ہوں، اس کے رات اور دن کو گردش دیتا ہوں اور جب چاہوں گا دونوں کو قبض کر لوں گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص یہ نہ کہے کہ "ہائے زمانے کی نامرادی!"کیونکہ اللہ تعا لیٰ ہی زمانے (کا مالک) ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی یہ نہ کہے، ہائے زمانہ کی نامرادی، کیونکہ زمانہ کو چلانے والا اللہ ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابن سیرین نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "زمانے کو برا مت کہو کیونکہ اللہ تعا لیٰ ہی زمانہ (کا مالک) ہے۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زمانہ کو برا بھلا مت کہو، کیونکہ زمانے کو گردش دینے والا اللہ ہی ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|