Note: Copy Text and Paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْأَلْفَاظِ مِنْ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا
ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ
2. باب كَرَاهَةِ تَسْمِيَةِ الْعِنَبِ كَرْمًا:
باب: انگور کو کرم کہنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5868
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَقُولُوا: كَرْمٌ، فَإِنَّ الْكَرْمَ قَلْبُ الْمُؤْمِنِ ".
سعید نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ نے فرمایا: " (انگور اور اس کی بیل کو) کرم نہ کہو، کیونکہ (حقیقت میں) کرم مو من کا دل ہو تا ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انگور کو کرم کا نام نہ دو، کیونکہ کرم مسلمان آدمی کا دل ہے۔