كِتَاب الْأَلْفَاظِ مِنْ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا ادب اور دوسری باتوں (عقیدے اور انسانی رویوں) سے متعلق الفاظ 3. باب حُكْمِ إِطْلاَقِ لَفْظَةِ الْعَبْدِ وَالأَمَةِ وَالْمَوْلَى وَالسَّيِّدِ: باب: عبد یا امة یا مولیٰ یا سید، ان لفظوں کے بولنے کا بیان۔
لا ء کے والد نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کوئی شخص (کسی کو) میرا بندہ اور میری بندی نہ کہے، تم سب اللہ کے بندے ہواور تمھا ری تمام عورتیں اللہ کی بندیاں ہیں۔ البتہ یو ں کہہ سکتا ہے۔میرا لڑکا میری لڑکی، میرا جوان، خادم، مری خادمہ "
جریر اعمش سے، انھوں نے ابو صالح سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص (کسی غلام کو) میرا بندہ نہ کہے، پس تم سب اللہ کے بندےہو، البتہ یہ کہہ سکتا ہے۔ میرا جوان اور نہ غلام یہ کہے: میرارب (پالنے والا) البتہ میرا سید (آقا کہہ سکتا ہے۔" حدیث نمبر5876۔ابو معاویہ اور وکیع دونوں نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی ان دونوں کی حدیث میں ہے۔ "غلا م اپنے آقا کو میرا مو لا نہ کہے۔"ابومعاویہ کی حدیث میں مزید یہ الفا ظ ہیں۔"کیونکہ تمھا را مولیٰ اللہ عزوجل ہے۔"
ابو معاویہ اور وکیع دونوں نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی ان دونوں کی حدیث میں ہے۔ "غلا م اپنے آقا کو میرا مو لا نہ کہے۔"ابومعاویہ کی حدیث میں مزید یہ الفا ظ ہیں۔""کیونکہ تمھا را مولیٰ اللہ عزوجل ہے۔
ہمام منبہ نے کہا: یہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، انھوں نے کچھ احادیث بیان کیں، ان میں (ایک یہ) ہے۔اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص (اپنے غلام یا کنیز سے) یہ نہ کہے: اپنے رب (پالنہار) کو پلا ؤ، اپنےرب کو کھلاؤ اپنے رب کو وضو کراؤ۔"اور فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص (کسی کو) میرا رب نہ کہے البتہ میرا آقا اور میرا مولیٰ کہے۔اور تم میں سے کوئی یوں نہ کہے۔میرا بند ہ میری بندی، البتہ یو ں کہے، میرا خادم، جوان میری خادمہ، میرا لڑکا۔"
|