كِتَاب الْقَسَامَةِ قسموں کا بیان The Book of Oaths 2. باب مَنْ حَلَفَ بِاللاَّتِ وَالْعُزَّى فَلْيَقُلْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ: باب: جو لات و عزی کی قسم کھائے اس کو لا الہ الا اللہ پڑھنا چاہیے۔ Chapter: Whoever swears by Al-Lat and Al-Uzza, let him say La Ilaha Illallah یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، کہا: مجھے حمید بن عبدالرحمان بن عوف نے بتایا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے جس نے حلف اٹھایا اور اپنے حلف میں کہا: لات کی قسم! تو وہ لا الہ الا اللہ کہے اور جس نے اپنے ساتھی سے کہا: آؤ، جوا کھیلیں تو وہ صدقہ کرے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جس نے قسم اٹھائی، اور قسم لات کی اٹھائی، وہ فورا لا الہ الا اللہ کہے، اور جس نے اپنے ساتھی سے کہا، آئیے میں تم سے جوا کھلوں، وہ صدقہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثني سويد بن سعيد ، حدثنا الوليد بن مسلم ، عن الاوزاعي . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وعبد بن حميد ، قالا: حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر كلاهما، عن الزهري بهذا الإسناد، وحديث معمر مثل حديث يونس، غير انه قال: فليتصدق بشيء، وفي حديث الاوزاعي: من حلف باللات والعزى، قال ابو الحسين مسلم: هذا الحرف يعني قوله تعالى 0 اقامرك فليتصدق 0 لا يرويه احد غير الزهري، قال: وللزهري نحو من تسعين حديثا يرويه عن النبي صلى الله عليه وسلم لا يشاركه فيه احد باسانيد جياد.وحَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كِلَاهُمَا، عَنْ الزٌّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَحَدِيثُ مَعْمَرٍ مِثْلُ حَدِيثِ يُونُسَ، غَيْر أَنَّهُ قَالَ: فَلْيَتَصَدَّقْ بِشَيْءٍ، وَفِي حَدِيثِ الْأَوْزَاعِيِّ: مَنْ حَلَفَ بِاللَّاتِ وَالْعُزَّى، قَالَ أَبُو الْحُسَيْنِ مُسْلِمٌ: هَذَا الْحَرْفُ يَعْنِي قَوْلَهُ تَعَالَى 0 أُقَامِرْكَ فَلْيَتَصَدَّقْ 0 لَا يَرْوِيهِ أَحَدٌ غَيْرُ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: وَلِلزُّهْرِيِّ نَحْوٌ مِنْ تِسْعِينَ حَدِيثًا يَرْوِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُشَارِكُهُ فِيهِ أَحَدٌ بِأَسَانِيدَ جِيَادٍ. اوزاعی اور معمر دونوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور معمر کی حدیث یونس کی حدیث کے مانند ہے، البتہ انہوں نے کہا: "تو وہ کچھ صدقہ کرے۔" اور اوزاعی کی حدیث میں ہے: "جس نے لات اور عزیٰ کی قسم کھائی۔" ابوحسین مسلم (مؤلف کتاب) نے کہا: یہ کلمہ، آپ کے فرمان: " (جو کہے) آؤ، میں تمہارے ساتھ جوا کھیلوں تو وہ صدقہ کرے۔" اسے امام زہری کے علاوہ اور کوئی روایت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا: اور زہری رحمۃ اللہ علیہ کے تقریبا نوے کلمات (جملے) ہیں جو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جید سندوں کے ساتھ روایت کرتے ہیں، جن (کے بیان کرنے) میں اور کوئی ان کا شریک نہیں ہے امام صاحب اپنے دو (2) اساتذہ کی سندوں سے اوزاعی اور معمر کے واسطہ سے زہری کی مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں، اور معمر کی حدیث یونس کی حدیث کی طرح ہے، ہاں یہ فرق ہے، اس نے کہا، ”کچھ صدقہ کرے۔“ اور اوزاعی کی حدیث میں ہے، ”جس نے لات اور عزیٰ کی قسم کھائی۔“ امام ابو الحسین مسلم فرماتے ہیں، یہ لفظ ”کہ آؤ میں تیرے ساتھ جوا کھیلوں۔“ زہری کے سوا کوئی اور راوی بیان نہیں کرتا، اور امام زھری سے تقریبا نوے (90) ایسے کلمات منقول ہیں، جسے سند جید سے کسی اور نے بیان نہیں کیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت عبدالرحمان بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم بتوں کی قسم نہ کھاؤ، نہ ہی اپنے آباء و اجداد کی حضرت عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بتوں اور اپنے باپوں کی قسم نہ اٹھاؤ۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|