حدثنا ابو الربيع سليمان بن داود العتكي ، حدثنا حماد يعني ابن زيد ، عن عمرو بن دينار ، عن جابر بن عبد الله : " ان رجلا من الانصار اعتق غلاما له عن دبر لم يكن له مال غيره، فبلغ ذلك النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: من يشتريه مني؟ " فاشتراه نعيم بن عبد الله بثمان مائة درهم، فدفعها إليه، قال عمرو: سمعت جابر بن عبد الله يقول عبدا قبطيا مات عام اول.حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ : " أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ أَعْتَقَ غُلَامًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ، فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي؟ " فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ، فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ، قَالَ عَمْرٌو: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ عَبْدًا قِبْطِيًّا مَاتَ عَامَ أَوَّلَ.
حماد بن زید نے عمرو بن دینار سے، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انصار میں سے ایک آدمی نے اپنی موت کے بعد اپنے غلام کو آزاد قرار دیا، اس کے پاس اس کے سوا اور کوئی مال نہ تھا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات پہنچی تو آپ نے فرمایا: "اس (غلام) کو مجھ سے کون خریدے گا؟" اسے نعیم بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے آٹھ سو درہم میں خرید لیا تو آپ نے وہ (رقم) اس آدمی کے حوالے کر دی۔ عمرو نے کہا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: وہ قبطی غلام تھا (ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی امارت کے) پہلے سال فوت ہوا۔ (اپنی فوت کے بعد غلام کو آزاد کرنے والے کو ایک تہائی سے زیادہ ترکے میں وصیت کا اختیار ہی نہ تھا
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ ایک انصاری آدمی نے اپنے غلام کو اپنی موت کے بعد آزاد قرار دیا، حالانکہ اس کے پاس اس کے سوا کوئی مال نہ تھا، یہ واقعہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس غلام کو مجھ سے کون خریدے گا۔“ تو اسے حضرت نعیم بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ نے آٹھ سو درہم میں خرید لیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ رقم اس کے مالک کے حوالہ کر دی، حضرت عمرو بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، وہ قبطی غلام تھا، اور حضرت ابن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ کی خلافت کے پہلے سال فوت ہوا۔
وحدثناه ابو بكر بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم ، عن ابن عيينة، قال ابو بكر، حدثنا سفيان بن عيينة ، قال: سمع عمرو ، جابرا يقول: " دبر رجل من الانصار غلاما له لم يكن له مال غيره فباعه رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال جابر: فاشتراه ابن النحام عبدا قبطيا مات عام اول في إمارة ابن الزبير "،وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، قَالَ: سَمِعَ عَمْرٌو ، جَابِرًا يَقُولُ: " دَبَّرَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ غُلَامًا لَهُ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ فَبَاعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ جَابِرٌ: فَاشْتَرَاهُ ابْنُ النَّحَّامِ عَبْدًا قِبْطِيًّا مَاتَ عَامَ أَوَّلَ فِي إِمَارَةِ ابْنِ الزُّبَيْرِ "،
سفیان بن عیینہ نے کہا: عمرو (بن دینار) نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: انصار کے ایک آدمی نے اپنی موت کے بعد اپنے غلام کے آزاد ہونے کی وصیت کی، کہا: اس کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی مال نہ تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فروخت کر دیا، حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: اسے ابن نحام نے خریدا، وہ قبطی غلام تھا، حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی امارت کے پہلے سال فوت ہوا
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، ایک انصاری نے اپنا غلام مدبر ٹھہرایا، اس کے سوا اس کے پاس کوئی مال نہ تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فروخت کر دیا، حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، اسے ابن النحام نے خرید لیا، وہ قبطی غلام تھا، اور حضرت ابن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ کی خلافت کے پہلے سال فوت ہو گیا۔
لیث بن سعد نے ابوزبیر سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مدبر (مالک کی موت کے بعد آزاد ہونے والے غلام) کے بارے میں عمرو بن دینار سے روایت کردہ حماد کی حدیث کے ہم معنی روایت کی
امام صاحب نے اپنے دو اساتذہ کی سند سے، حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ کی مدبر کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے، حماد کی عمرو بن دینار کی روایت کی طرح حدیث بیان کی ہے۔