كِتَاب الْقَسَامَةِ قسموں کا بیان The Book of Oaths 1. باب النَّهْيِ عَنِ الْحَلِفِ بِغَيْرِ اللَّهِ تَعَالَى: باب: اللہ تعالیٰ کے سوا اور کسی کی قسم کھانے کی ممانعت۔ Chapter: The prohibition of swearing by something other than Allah یونس نے ابن شہاب سے، انہوں نے سالم بن عبداللہ سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بلاشبہ اللہ تعالیٰ تمہیں اپنے آباء و اجداد کی قسم کھانے سے منع کرتا ہے۔" حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کی قسم! جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ نے اس سے منع فرمایا ہے، میں نے نہ (اپنی طرف سے) نہ (کسی کی) پیروی کرتے ہوئے کبھی ان (آباء و اجداد کی) قسم کھائی۔ (آباء و اجداد کی قسم کے الفاظ ہی زبان سے ادا نہیں کیے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تمہیں اس بات سے روکتا ہے کہ تم اپنے آباؤ اجداد کی قسم اٹھاؤ۔“ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، اللہ کی قسم! جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کی ممانعت سنی ہے، میں نے یہ قسم اپنی طرف سے یا بطور نقل بھی نہیں اٹھائی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عقیل بن خالد اور معمر دونوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی، البتہ عقیل کی حدیث میں ہے: میں نے جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے منع کرتے ہوئے سنا، نہ ان کی قسم کھائی اور نہ ایسی قسم کے الفاظ بولے۔ انہوں نے "نہ اپنی طرف سے نہ کسی کی پیروی کرتے ہوئے" کے الفاظ نہیں کہے امام صاحب اپنے تین اور اساتذہ کی سند سے زہری ہی سے یہ حدیث بیان کرتے ہیں، یاں عقیل کی حدیث میں یہ الفاظ نہیں ہیں، جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے منع کرتے ہوئے سنا، میں نے یہ قسم نہیں اٹھائی، اور نہ اس کو زبان پر لایا، ذاكرا ولا آثرا
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان بن عیینہ نے زہری سے، انہوں نے سالم سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو سنا، وہ اپنے والد کی قسم کھا رہے تھے۔۔ (آگے) یونس اور معمر کی روایت کے مانند ہے۔ حضرت سالم اپنے باپ (عبداللہ بن عمر) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر کو اپنے باپ کی قسم اٹھاتے ہوئے سنا، آگے یونس اور معمر کی طرح مذکورہ بالا روایت بیان کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح واللفظ له، اخبرنا الليث ، عن نافع ، عن عبد الله ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم " انه ادرك عمر بن الخطاب في ركب وعمر يحلف بابيه، فناداهم رسول الله صلى الله عليه وسلم: الا إن الله عز وجل ينهاكم ان تحلفوا بآبائكم، فمن كان حالفا، فليحلف بالله او ليصمت "،وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَنَّهُ أَدْرَكَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فِي رَكْبٍ وَعُمَرُ يَحْلِفُ بِأَبِيهِ، فَنَادَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلَا إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَنْهَاكُمْ أَنْ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ، فَمَنْ كَانَ حَالِفًا، فَلْيَحْلِفْ بِاللَّهِ أَوْ لِيَصْمُتْ "، لیث نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو ایک قافلے میں پایا اور عمر رضی اللہ عنہ اپنے والد کی قسم کھا رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پکار کر فرمایا: "سن رکھو! بلاشبہ اللہ تمہیں منع کرتا ہے کہ تم اپنے آباء و اجداد کی قسم کھاؤ، جس نے قسم کھانی ہے وہ اللہ کی قسم کھائے یا خاموش رہے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو ایک قافلہ میں پایا، اور وہ اپنے باپ کی قسم اٹھا رہے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں پکار کر فرمایا: ”خبردار! اللہ تعالیٰ تمہیں اس بات سے روکتے ہیں کہ تم اپنے باپوں کی قسم اٹھاؤ، جس نے قسم اٹھانا ہو، وہ اللہ کی قسم اٹھائے یا چپ رہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبداللہ بن نمیر، عبیداللہ، ایوب، ولید بن کثیر، اسماعیل بن امیہ، ضحاک، ابن ابی ذئب اور عبدالکریم، ان سب کے شاگردوں نے ان سے اور انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی قصے کے مانند بیان کیا امام صاحب سات اساتذہ کی اسانید سے نافع سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کی مذکورہ بالا حدیث نقل کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے قسم کھانی ہے وہ اللہ کے سوا کسی کی قسم نہ کھائے۔" اور قریش اپنے آباء و اجداد کی قسم کھاتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنے آباء و اجداد کی قسم نہ کھاؤ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قسم اٹھانی ہو، وہ صرف اللہ کی قسم اٹھائے“ اور قریش اپنے باپوں کی قسم اٹھاتے تھے، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنے باپوں کی قسم نہ اٹھاؤ۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|