كِتَاب الرِّضَاعِ رضاعت کے احکام و مسائل The Book of Suckling 5. باب فِي الْمَصَّةِ وَالْمَصَّتَيْنِ: باب: ایک یا دو بار دودھ چوسنے کا بیان۔ Chapter: One or Two sucks زہیر بن حرب، محمد بن عبداللہ بن نمیر اور سوید بن سعید نے، اپنی اپنی سندوں سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔ سوید اور زہیر نے کہا: بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔: " (دودھ کی) ایک یا دو چسکیاں حرمت کا سبب نہیں بنتیں امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دو دفعہ دودھ چوسنے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا يحيى بن يحيى ، وعمرو الناقد ، وإسحاق بن إبراهيم ، كلهم عن المعتمر ، واللفظ ليحيى: اخبرنا المعتمر بن سليمان، عن ايوب ، يحدث عن ابي الخليل ، عن عبد الله بن الحارث ، عن ام الفضل ، قالت: دخل اعرابي على نبي الله صلى الله عليه وسلم وهو في بيتي، فقال: يا نبي الله، إني كانت لي امراة، فتزوجت عليها اخرى، فزعمت امراتي الاولى انها ارضعت امراتي الحدثى رضعة او رضعتين، فقال نبي الله صلى الله عليه وسلم: " لا تحرم الإملاجة والإملاجتان "، قال عمر وفي روايته: عن عبد الله بن الحارث بن نوفل.حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وإسحاق بن إبراهيم ، كلهم عَنِ الْمُعْتَمِرِ ، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى: أَخْبَرَنا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَيُّوبَ ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ ، قَالَت: دَخَلَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِي، فقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنِّي كَانَتْ لِي امْرَأَةٌ، فَتَزَوَّجْتُ عَلَيْهَا أُخْرَى، فَزَعَمَتِ امْرَأَتِي الْأُولَى أَنَّهَا أَرْضَعَتِ امْرَأَتِي الْحُدْثَى رَضْعَةً أَوْ رَضْعَتَيْنِ، فقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تُحَرِّمُ الْإِمْلَاجَةُ وَالْإِمْلَاجَتَانِ "، قَالَ عَمْرٌ وَفِي رِوَايَتِهِ: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ. یحییٰ بن یحییٰ، عمرو ناقد اور اسحاق بن ابراہیم سب نے معتمر سے حدیث بیان کی۔۔ الفاظ یحییٰ کےہیں۔۔ کہا: ہمیں معتمر بن سلیمان نے ایوب سے خبر دی، وہ ابوخلیل سے حدیث بیان کر رہے تھے، انہوں نے عبداللہ بن حارث سے، انہوں نے ام فضل رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک اعرابی اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ میرے گھر میں تشریف فرما تھے، اس نے عرض کی: اے اللہ کے نبی! (پہلے) میری ایک بیوی تھی، اس پر میں نے دوسری سے شادی کر لی، میری پہلی بیوی کا خیال ہے کہ اس نے میری نئی بیوی کو ایک یا دو مرتبہ دودھ پلایا تھا۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک دو مرتبہ دودھ دینا (رشتے کو) حرام نہیں کرتا۔" عمرو نے اپنی روایت میں کہا: عبداللہ بن حارث بن نوفل سے روایت ہے (عبداللہ کے والد کے ساتھ دادا کا نام بھی لیا امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے بیان کرتے ہیں اور الفاظ یحییٰ کے ہیں، حضرت ام الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک بدوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں تھے، اس نے عرض کیا اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! میری ایک بیوی تھی، اس کی موجودگی میں، میں نے ایک اور عورت سے شادی کر لی، میری پہلی بیوی کا دعویٰ ہے کہ اس نے میری نئی بیوی کو دودھ پلایا ہے، ایک یا دو مرتبہ، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دو چسکیوں سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہشام نے مجھے قتادہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوخلیل صالح بن ابی مریم سے، انہوں نے عبداللہ بن حارث سے اور انہوں نے ام فضل رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ بنو عامر بن صعصعہ کے ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے نبی! کیا ایک مرتبہ دودھ پینا رشتوں کو حرام کر دیتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "نہیں امام صاحب اپنے تین اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت ام الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے بنو عامر بن صعصعہ کے ایک آدمی نے عرض کیا، اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ایک دفعہ دودھ چوسنے سے حرمت ثابت ہو جاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمیں محمد بن بشر نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں سعید بن ابی عروبہ نے قتادہ سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ عبداللہ بن حارث سے روایت کی کہ ام فضل رضی اللہ عنہا نے حدیث بیان کی، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک یا دو مرتبہ دودھ پینا یا ایک دو مرتبہ دودھ چوسنا حرمت کا سبب نہیں بنتا حضرت ام الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دو دفعہ رَضعَة
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابوبکر بن ابی شیبہ اور اسحاق بن ابراہیم دونوں نے عبدہ بن سلیمان سے اور انہوں نے ابن ابو عروبہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی لیکن اسحاق نے ابن بشر کی روایت کی طرح کہا: "یا دو مرتبہ دودھ پینا یا دو مرتبہ دودھ چوسنا" اور ابن ابی شیبہ نے کہا: "اور دو مرتبہ دودھ پینا اور دو مربہ دودھ چوسنا یہی روایت مصنف اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔ اسحاق نے أَوِالرَّضْعَتَانِ أَوِ المَصَّتَانِ
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حماد بن سلمہ نے ہمیں قتادہ سے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ ام فضل رضی اللہ عنہا سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا: "ایک دو مرتبہ دودھ دینا حرمت کا سبب نہیں بنتا حضرت ام الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں ایک دفعہ اور دو دفعہ دودھ چوسانا حرام قرار نہیں دیتا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمام نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں قتادہ نے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ ام فضل رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: کیا ایک مرتبہ دودھ چوسنا (رشتے کو) حرام کر دیتا ہے؟ تو آپ نے جواب دیا: "نہیں حضرت ام الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے، ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، کیا ایک دفعہ چوسنا حرام قرار دیتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|