صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جِمَاعُ أَبْوَابِ الْعُذْرِ الَّذِي يَجُوزُ فِيهِ تَرْكُ إِتْيَانِ الْجَمَاعَةِ
جس عذر کی بنا پر نماز باجماعت ترک کرنا جائز ہے، ان ابواب کا مجموعہ
1097. (146) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي تَرْكِ الْجَمَاعَةِ إِذَا كَانَ الْمَرْءُ حَاقِنًا
جب آدمی پیشاب یا پاخانہ روکے ہوئے ہو تو اُسے نماز باجماعت ترک کرنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 1652
Save to word اعراب
نا احمد بن عبدة ، اخبرنا حماد بن زيد ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، ان عبد الله بن الارقم كان يسافر، فيصحبه قوم يقتدون به، قال: وكان يؤذن لاصحابه ويؤمهم، قال: فنودي بالصلاة يوما، ثم قال: يؤمكم احدكم، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا اراد احدكم الخلاء واقيمت الصلاة فليبدا بالخلاء" نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الأَرْقَمِ كَانَ يُسَافِرُ، فَيَصْحَبُهُ قَوْمٌ يَقْتَدُونَ بِهِ، قَالَ: وَكَانَ يُؤَذِّنُ لأَصْحَابِهِ وَيَؤُمُّهُمْ، قَالَ: فَنُودِيَ بِالصَّلاةِ يَوْمًا، ثُمَّ قَالَ: يَؤُمُّكُمْ أَحَدُكُمْ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِذَا أَرَادَ أَحَدُكُمُ الْخَلاءَ وَأُقِيمَتِ الصَّلاةُ فَلْيَبْدَأْ بِالْخَلاءِ"
سیدنا عروہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن ارقم سفر کرتے تھے تو لوگ اُن کے ساتھ ہوتے اور اُن کی اقتداء کرتے ـ اور وہ اپنے ساتھیوں کے لئے اذان دیتے اور اُن کی امامت بھی کرتے۔ فرماتے ہیں کہ ایک دن نماز کے لئے اذان ہوگئی تو اُنہوں نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص جماعت کرا دے کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص قضائے حاجت کرنا چاہتا ہو اور نماز کھڑی ہو جائے تو اُسے چاہئے کہ پہلے قضائے حاجت کرے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.