صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جِمَاعُ أَبْوَابِ الْعُذْرِ الَّذِي يَجُوزُ فِيهِ تَرْكُ إِتْيَانِ الْجَمَاعَةِ
جس عذر کی بنا پر نماز باجماعت ترک کرنا جائز ہے، ان ابواب کا مجموعہ
1095. (144) بَابُ الرُّخْصَةِ لِلْمَرِيضِ فِي تَرْكِ إِتْيَانِ الْجَمَاعَةِ
بیمار آدمی کے لئے نماز باجماعت ترک کرنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 1650
Save to word اعراب
نا عبد الجبار بن العلاء ، وسعيد بن عبد الرحمن المخزومي ، قالا: حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن انس بن مالك. ح واخبرنا محمد بن عزيز الايلي ، ان سلامة بن روح حدثهم، عن عقيل ، قال: اخبرني محمد بن مسلم ، عن انس بن مالك الانصاري اخبره: ان المسلمين بينما هم في صلاة الفجر من يوم الاثنين وابو بكر يصلي بهم، لم يفجاهم إلا رسول الله صلى الله عليه وسلم" قد كشف ستر حجرة عائشة، فنظر إليهم وهم صفوف في الصلاة، ثم تبسم فضحك"، فنكص ابو بكر على عقبيه ليصل الصف، وظن ان رسول الله صلى الله عليه وسلم يريد ان يخرج إلى الصلاة، وقال انس: وهم المسلمون ان يفتتنوا في صلاتهم فرحا برسول الله صلى الله عليه وسلم،" فاشار إليهم رسول الله صلى الله عليه وسلم ان اتموا صلاتكم، ثم دخل الحجرة، وارخى الستر بينه وبينهم، فتوفي رسول الله صلى الله عليه وسلم في ذلك اليوم" . هذا حديث محمد بن عزيز، وهو احسنهم سياقا للحديث، واتمهم حديثا. قال ابو بكر: في خبر عبد الوارث بن سعيد، عن عبد العزيز بن صهيب، عن انس: لم يخرج إلينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ثلاثا. خرجته في كتاب الكبير، حدثناه عمران بن موسى القزاز، نا عبد الوارثنا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ. ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَزِيزٍ الأَيْلِيُّ ، أَنَّ سَلامَةَ بْنَ رَوْحٍ حَدَّثَهُمْ، عَنْ عُقَيْلٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ الأَنْصَارِيِّ أَخْبَرَهُ: أَنَّ الْمُسْلِمِينَ بَيْنَمَا هُمْ فِي صَلاةِ الْفَجْرِ مِنْ يَوْمِ الاثْنَيْنِ وَأَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِهِمْ، لَمْ يَفْجَأْهُمْ إِلا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" قَدْ كَشَفَ سِتْرَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ، فَنَظَرَ إِلَيْهِمْ وَهُمْ صُفُوفٌ فِي الصَّلاةِ، ثُمَّ تَبَسَّمَ فَضَحِكَ"، فَنَكَصَ أَبُو بَكْرٍ عَلَى عَقِبَيْهِ لِيَصِلَ الصَّفَّ، وَظَنَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدُ أَنْ يَخْرُجَ إِلَى الصَّلاةِ، وَقَالَ أَنَسٌ: وَهَمَّ الْمُسْلِمُونَ أَنْ يَفْتَتِنُوا فِي صَلاتِهِمْ فَرَحًا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَتِمُّوا صَلاتَكُمْ، ثُمَّ دَخَلَ الْحُجْرَةَ، وَأَرْخَى السِّتْرَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُمْ، فَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ" . هَذَا حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ عَزِيزٍ، وَهُوَ أَحْسَنَهُمْ سِيَاقًا لِلْحَدِيثِ، وَأَتَمُهُّمْ حَدِيثًا. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ عَبْدِ الْوَارِثِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ: لَمْ يَخْرُجْ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلاثًا. خَرَّجْتُهُ فِي كِتَابِ الْكَبِيرِ، حَدَّثَنَاهُ عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ، نا عَبْدُ الْوَارِثِ
سیدنا انس بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اس دوران کہ مسلمان پیر والے دن نماز فجر ادا کر رہے تھے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اُنہیں نماز پڑھا رہے تھے، تو اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے کا پردہ اُٹھا کر اُنہیں دیکھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر ایک دلکش مسکراہٹ پھیل گئی تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ صف میں کھڑے ہونے کے لئے اپنی ایڑھیوں کے بل پیچھے ہٹے، اُنہیں خیال ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے تشریف لانا چاہتے ہیں اور سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اور مسلمانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد پر خوشی کی وجہ سے اپنی نمازوں کو توڑنے کا قصد کرلیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں اشارہ کیا کہ اپنی نماز مکمّل کرو - پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حجرہ میں واپس تشریف لے گئے اور اپنے اور اُن کے درمیان پردہ لٹکالیا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی روز وفات پا گئے۔ یہ روایت جناب محمد عزیر کی ہے اور اُنہوں نے باقی راویوں کی نسبت بہترین سیاق سے اور مکمّل حدیث بیان کی ہے - امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب عبدالوارث بن سعید کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین روز تک ہمارے پاس (نماز کے لئے) تشریف نہیں لائے۔ میں نے یہ روایت کتاب الکبیر میں بیان کر دی ہے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.