جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ بچھونوں (قالین، چٹائی وغیرہ) پر نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ 651. (418) بَابُ الصَّلَاةِ فِي النَّعْلَيْنِ جوتے پہن کر نماز پڑھنے کا بیان،
نمازی کو اختیار ہے کہ وہ جوتے پہن کر نماز پڑھ لے یا انہیں اُتار کر پڑھ لے اور اپنے دونوں قدموں کے درمیان جوتوں کو رکھ لے تاکہ ان سے دوسرے نمازیوں کو تکلیف نہ ہو
تخریج الحدیث:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو اُسے چاہیے کہ اپنے جوتے پہن لے یا اُنہیں اُتار کر اپنی ٹانگوں کے درمیان رکھ لے، اور ان کے ساتھ دوسروں کو تکلیف نہ دے۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جوتے پہن کر نماز پڑھ لیتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا، ہاں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھا کرتے تھے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ، اپنی یہ چٹائی ہم سے دور کردو، مجھے تو خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ کہیں یہ لوگوں کو فتنے میں نہ ڈال دے۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
جناب ابن شہاب الزھری رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے مسلسل یہ بات سنی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹی چٹائی پر نماز ادا فرمائی ہے اور سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھا کرتے تھے اور اُس پر سجدہ کرتے تھے ـ
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھا کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے سفر و حضر میں اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ اسی طرح جناب محزمی نے ہمیں یہ حدیث مرفوع بیان کی ہے اگرچہ انہوں نے اس حدیث کی سند کو یاد رکھا ہے اور اسے مرفوع بیان کیا ہے مگر یہ حدیث غریب ہے اسی طرح جناب زہری کی سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت بھی غریب ہے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|