صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
بیماری اور عذر کے وقت فرض نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
640. (407) بَابُ ذِكْرِ فَوْتِ الصَّلَوَاتِ وَالسُّنَّةِ فِي قَضَائِهَا،
نمازوں کے جانے اور ان کی قضاء میں سنّت طریقے کا بیان
حدیث نمبر: Q996
Save to word اعراب
إذا قضيت في وقت صلاة الاخيرة منها والاكتفاء بكل صلاة منها بإقامة واحدة والدليل على ضد قول من زعم ان الصلوات إذا فات وقتها لم تصل جماعة وإنما تصلى فرادى إِذَا قُضِيَتْ فِي وَقْتِ صَلَاةِ الْأَخِيرَةِ مِنْهَا وَالِاكْتِفَاءِ بِكُلِّ صَلَاةٍ مِنْهَا بِإِقَامَةٍ وَاحِدَةٍ وَالدَّلِيلِ عَلَى ضِدِّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّ الصَّلَوَاتِ إِذَا فَاتَ وَقْتُهَا لَمْ تُصَلَّ جَمَاعَةً وَإِنَّمَا تُصَلَّى فُرَادَى

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 996
Save to word اعراب
نا بندار ، حدثنا يحيى ، حدثنا ابن ابي ذئب ، حدثنا سعيد المقبري ، عن عبد الرحمن بن ابي سعيد الخدري ، عن ابيه ، قال: حبسنا يوم الخندق حتى كان بعد المغرب هويا، وذلك قبل ان ينزل في القتال، فلما كفينا القتال، وذلك قول الله عز وجل: وكفى الله المؤمنين القتال وكان الله قويا عزيزا سورة الاحزاب آية 25،" فامر رسول الله صلى الله عليه وسلم بلالا، فاقام يعني الظهر فصلاها كما كان يصليها في وقتها، ثم اقام العصر، فصلاها كما كان يصليها في وقتها، ثم اقام المغرب فصلاها كما كان يصليها في وقتها" . ثنا به بندار مرة، قال: حدثنا يحيى ، وعثمان يعني ابن عمر ، حدثنا ابن ابي ذئب ، عن سعيد بن ابي سعيد ، فذكر الحديث، وفيه الفاظ ليس في خبره حين افرد الحديث عن يحيىنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: حُبِسْنَا يَوْمَ الْخَنْدَقِ حَتَّى كَانَ بَعْدَ الْمَغْرِبِ هَوِيًّا، وَذَلِكَ قَبْلَ أَنْ يَنْزِلَ فِي الْقِتَالِ، فَلَمَّا كُفِينَا الْقِتَالَ، وَذَلِكَ قَوْلُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: وَكَفَى اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ الْقِتَالَ وَكَانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزًا سورة الأحزاب آية 25،" فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلالا، فَأَقَامَ يَعْنِي الظُّهْرَ فَصَلاهَا كَمَا كَانَ يُصَلِّيهَا فِي وَقْتِهَا، ثُمَّ أَقَامَ الْعَصْرَ، فَصَلاهَا كَمَا كَانَ يُصَلِّيهَا فِي وَقْتِهَا، ثُمَّ أَقَامَ الْمَغْرِبَ فَصَلاهَا كَمَا كَانَ يُصَلِّيهَا فِي وَقْتِهَا" . ثنا بِهِ بُنْدَارٌ مَرَّةً، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى ، وَعُثْمَانُ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَفِيهِ أَلْفَاظٌ لَيْسَ فِي خَبَرِهِ حِينَ أَفْرَدَ الْحَدِيثَ عَنْ يَحْيَى
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ خندق والے دن ہمیں (نمازوں کی ادائیگی سے روک دیا گیا حتیٰ کہ مغرب کے بعد کچھ وقت ہوگیا، اور یہ لڑائی کے متعلق کوئی وحی نازل ہونے سے پہلے ہوا۔ پھر جب ہم لڑائی سے بے نیاز کردیئے گئے اور یہ الله تعالی کے اس فرمان کے مطابق تھا «‏‏‏‏وَكَفَى اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ الْقِتَالَ ۚ وَكَانَ اللَّهُ قَوِيًّا عَزِيزًا» ‏‏‏‏ [ سورة الأحزاب: 25 ] اور اللہ مومنوں کو لڑائی میں کافی ہو گیا، اور اللہ بڑی قوت والا، نہایت غالب ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا بلال کو حُکم دیا، اُنہوں نے ظہر کی اقامت کہی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز ادا کی جس طرح کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے اس کے وقت میں ادا کیا کرتے تھے، پھر عصر کی اقامت کہی تو اُسے ادا کیا جس طرح اُسے اُس کے وقت میں ادا کیا کرتے تھے، پھر اُنہوں نے مغرب کی اقامت کہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مغرب اُسی طرح ادا کی جیسے اُس کے وقت میں اسے ادا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.