اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز میں یہ دیا مانگتے ہوئے سنا، «اللَّهُمَّ حَاسِبْنِي حِسَابَاً يَسِيرَاً» ”اے اللہ، مجھ سے آسان حساب لینا“ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، آسان حساب کیسا ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندے کے اعمال نامے کو دیکھ کر (اس کے گناہوں سے) درگزر کیا جائے گا۔ کیونکہ اے عائشہ رضی اللہ عنہا، اس دن جس سے تفصیلی حساب لیا گیا وہ ہلاک ہو جائے گا۔ اور مومن کو جو بھی تکلیف پہنچتی ہے، اللہ تعالیٰ اُس کے ذریعے اُس کے گناہ معاف فرما دیتے ہیں، حتیٰ کہ وہ کانٹا جو اُسے چبھتا ہے، (وہ بھی گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے)۔“ دونوں راویوں نے ایک جیسے الفاظ بیان کیے ہیں۔