مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الجنائز
كتاب الجنائز
میت کے غسل کا طریقہ
حدیث نمبر: 1634
Save to word اعراب
عن ام عطية قالت: دخل علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن نغسل ابنته فقال: اغسلنها ثلاثا او خمسا او اكثر من ذلك إن رايتن ذلك بماء وسدر واجعلن في الآخرة كافورا او شيئا من كافور فإذا فرغتن فآذنني فلما فرغنا آذناه فالقى إلينا حقوه وقال: «اشعرنها إياه» وفي رواية: اغسلنها وترا: ثلاثا او خمسا او سبعا وابدان بميامنها ومواضع الوضوء منها. وقالت فضفرنا شعرها ثلاثة قرون فالقيناها خلفها عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نُغَسِّلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ: اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذناه فَألْقى إِلَيْنَا حقوه وَقَالَ: «أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ» وَفِي رِوَايَةٍ: اغْسِلْنَهَا وِتْرًا: ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا وَابْدَأْنَ بِمَيَامِنِهَا وَمَوَاضِعِ الْوُضُوءِ مِنْهَا. وَقَالَتْ فَضَفَّرْنَا شَعَرَهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ فألقيناها خلفهَا
ام عطیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ کی بیٹی کو غسل دے رہی تھیں، آپ نے فرمایا: اسے تین یا پانچ مرتبہ یا اگر اس سے زیادہ مرتبہ تم ضرورت محسوس کرو تو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور آخری مرتبہ کافور یا کافور جیسی کوئی چیز اس میں ملا لو، جب تم فارغ ہو جاؤ تو مجھے مطلع کرنا۔ جب ہم فارغ ہو گئیں تو ہم نے آپ کو مطلع کر دیا، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی چادر ہماری طرف پھینک کر فرمایا اسے اس کے جسم پر ڈال دو۔ (پھر اس چادر کے اوپر کفن پہناؤ) اور ایک روایت میں ہے: اسے طاق عدد تین یا پانچ یا سات مرتبہ غسل دو، دائیں طرف اور وضو کی جگہوں سے شروع کرو۔ اور انہوں نے (یعنی ام عطیہ رضی اللہ عنہ) نے فرمایا: ہم نے اس کے بالوں کی تین چوٹیاں گوندھیں اور انہیں اس کے پیچھے ڈال دیا۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (1263) و مسلم (939/37)»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.