من كتاب الصيد شکار کے مسائل 7. باب في أَكْلِ الأَرْنَبِ: خرگوش کے کھانے کا بیان
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: مرالظہران نامی ایک جگہ میں ہم نے ایک خرگوش کا پیچھا کیا، لوگ (اس کے پیچھے) دوڑے اور جب تھک گئے میں نے قریب پہنچ کر اس کو پکڑ لیا اور اس کو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس لایا، انہوں نے اسے ذبح کیا اور اس کے پیچھے کا یا دونوں رانوں کا گوشت (یہ شک سعید کو ہوا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیج دیا جس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبول فرما لیا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2056]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5489، 5535]، [مسلم 1953]، [أبوداؤد 3791]، [ترمذي 1789]، [نسائي 4322]، [ابن ماجه 3243]، [الطيالسي 1743]، [أحمد 171/3، 232] وضاحت:
(تشریح حدیث 2051) اس حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خرگوش کا گوشت قبول کر لیا، اگر حرام ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے قبول نہ کرتے، لہٰذا خرگوش کا کھانا اور شکار کرنا نیز ہدیہ قبول کرنا جائز ہوا۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
سیدنا محمد بن صفوان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے دو خرگوش لٹکائے ہوئے گزرے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میں اپنے گھر والوں کے ریوڑ کے پاس سے گزرا تو ان دونوں کو شکار کر لیا اور لوہے کی کوئی ایسی چیز نہ ملی جس سے ان کو ذبح کرتا، لہٰذا میں نے ایک سفید دھار دار پتھر سے ان کو ذبح کر دیا۔ کیا میں ان کو کھا سکتا ہوں؟ فرمایا: ”ہاں کھا لو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2057]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2822]، [نسائي 4324]، [ابن ماجه 3244]، [ابن حبان 5887]، [موارد الظمآن 1069] وضاحت:
(تشریح حدیث 2052) اس حدیث سے بھی خرگوش کا گوشت کھانے کی حلت ثابت ہوئی، بعض احادیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خرگوش کھانے سے انکار کر دیا، تو یہ انکار طبیعی رحجان کی وجہ سے تھا جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ضب (گوہ) نہ کھایا لیکن لوگوں کو کھانے کی اجازت دی۔ شیعہ حضرات کا یہ کہنا بھی صحیح نہیں کہ خرگوش کا گوشت حرام ہے کیونکہ اس کی مادہ کو حیض آتا ہے۔ نیز اس حدیث سے معلوم ہوا کہ لوہا، پتھر، لکڑی، اگر دھار دار ہو اور خون بہا دے تو اس جانور کا کھانا جائز ہے اور وہ حلال ہے۔ والله اعلم۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|