من كتاب الصيد شکار کے مسائل 4. باب في صَيْدِ الْمِعْرَاضِ: بے پر کے تیر یا لکڑی کے عرض سے شکار کا بیان
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بےپر کے تیر یا لکڑی سے شکار کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب اس کی نوک سے شکار مر جائے تو اسے کھاؤ اور اگر اس کی عرض (چوڑائی) کی طرف سے شکار کو لگے اور وہ مر جائے تو وہ «وقيذ» (مردار) ہے اسے نہ کھاؤ۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2052]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5475]، [مسلم 1929]۔ نیز دیکھئے: حديث رقم (2042) وضاحت:
(تشریح حدیث 2047) بخاری شریف میں ایک دوسری حدیث (5477) میں ہے کہ اگر (معراض) دهار اس (شکار) کو زخمی کر کے پھاڑ ڈالے تو کھاؤ لیکن اگر اس کے عرض سے شکار مارا جائے تو اس کو نہ کھاؤ، وہ مردار ہے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ غلہ بازی یعنی غلیل سے پھینکے ہوئے غلے سے اگر شکار مر گیا تو حلال نہ ہوگا کیونکہ وہ اپنے ثقل (بوجھ) سے جانور کو مارتا ہے چیرتا نہیں، اور بندوق کی گولی گوشت کو چیر پھاڑ کر اندر گھس جاتی ہے۔ (وحیدی)۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|