حدثنا حفص بن عمر، قال: حدثنا يزيد بن إبراهيم، قال: حدثنا محمد بن سيرين، عن ابي هريرة، انه تمخط في ثوبه ثم قال: بخ بخ، ابو هريرة يتمخط في الكتان، رايتني اصرع بين حجرة عائشة والمنبر، يقول الناس: مجنون، وما بي إلا الجوع.حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ تَمَخَّطَ فِي ثَوْبِهِ ثُمَّ قَالَ: بَخٍ بَخٍ، أَبُو هُرَيْرَةَ يَتَمَخَّطُ فِي الْكَتَّانِ، رَأَيْتُنِي أُصْرَعُ بَيْنَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ وَالْمِنْبَرِ، يَقُولُ النَّاسُ: مَجْنُونٌ، وَمَا بِي إِلا الْجُوعُ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کپڑے سے ناک صاف کیا، پھر فرمایا: واہ واہ ابوہریرہ السی کے بنے ہوئے کپڑے سے ناک صاف کرتا ہے۔ میں نے خود کو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے اور منبر کے درمیان (بھوک کی وجہ سے) غشی کی حالت میں دیکھا ہے، لوگ (دیکھ کر) کہتے تھے: وہ دیوانہ ہے، حالانکہ مجھے بھوک کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا تھا۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الاعتصام بالكتاب و السنة: 7324 و الترمذي: 2367»