كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ كتاب الوالدين 23. بَابُ لاَ يُسَمِّي الرَّجُلُ أَبَاهُ، وَلاَ يَجْلِسُ قَبْلَهُ، وَلاَ يَمْشِي أَمَامَهُ کوئی آدمی اپنے باپ کو نام لے کر نہ بلائے، اور نہ اس سے پہلے بیٹھے، اور نہ اس کے آگے چلے
حضرت عروہ بن زبیر رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے دو آدمی کو (اکٹھا) دیکھا تو ایک سے دریافت کیا: اس دوسرے شخص سے تمہارا کیا رشتہ ہے؟ اس نے کہا: یہ میرے والد ہیں۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: انہیں نام لے کر مت بلاؤ، اور نہ ان کے آگے چلو، اور نہ ان کے بیٹھنے سے پہلے (مجلس میں) بیٹھو۔
تخریج الحدیث: «صحيح: مجمع: 137/8، سني: 289»
قال الشيخ الألباني: صحیح
|