اخبرنا النضر، نا شعبة، نا محمد، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا جاء احدكم خادمه بطعامه قد كفاه علاجه وحره او علاجه ودخانه، فإن لم يجلسه معه فيناوله اكلة او اكلتين، او لقمة او لقمتين.أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ خَادِمَهُ بِطَعَامِهِ قَدْ كَفَاهُ عِلَاجَهُ وَحَرَّهُ أَوْ عِلَاجَهُ وَدُخَانَهُ، فَإِنْ لَمْ يُجْلِسْهُ مَعَهُ فَيُنَاوِلْهُ أُكْلَةً أَوْ أُكْلَتَيْنِ، أَوْ لُقْمَةً أَوْ لُقْمَتَيْنِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کا خادم (غلام) اس کا کھانا لے کر آئے اور اگر وہ اسے اپنے ساتھ نہ بٹھائے تو وہ ایک یا دو لقمے اسے دے دے، کیونکہ اس نے اسے تیار کرنے میں تکلیف اور گرمی برداشت کی ہے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الاطعمة، باب الاكل مع الخادم، رقم: 5460. مسلم، كتاب الايمان، باب اطعام المملوك الخ، رقم: 1663. سنن ابوداود، رقم: 3846. سنن ترمذي، رقم: 1853.»
اخبرنا النضر، نا حماد بن سلمة، نا محمد وهو ابن ابي عمار، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((إذا جاء خادم احدكم بطعامه قد كفاه حره وعمله فليجلسه معه وليناوله لقمة)).أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، نا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ أَبِي عَمَّارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِذَا جَاءَ خَادِمُ أَحَدِكُمْ بِطَعَامِهِ قَدْ كَفَاهُ حَرَّهُ وَعَمَلَهُ فَلْيُجْلِسْهُ مَعَهُ وَلْيُنَاوِلْهُ لُقْمَةً)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کا خادم کھانا لے کر آئے تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھائے اور اسے لقمہ دے کیونکہ کھانا پکانے کی مشقت اور آگ کی حرارت بھی تو اسی نے برداشت کی ہے۔“