مسند اسحاق بن راهويه
كتاب العتق و المكاتب
غلاموں کی آزادی اور مکاتب کا بیان
خادم/غلام کو کھانا دینے کا بیان
حدیث نمبر: 474
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ خَادِمَهُ بِطَعَامِهِ قَدْ كَفَاهُ عِلَاجَهُ وَحَرَّهُ أَوْ عِلَاجَهُ وَدُخَانَهُ، فَإِنْ لَمْ يُجْلِسْهُ مَعَهُ فَيُنَاوِلْهُ أُكْلَةً أَوْ أُكْلَتَيْنِ، أَوْ لُقْمَةً أَوْ لُقْمَتَيْنِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کا خادم (غلام) اس کا کھانا لے کر آئے اور اگر وہ اسے اپنے ساتھ نہ بٹھائے تو وہ ایک یا دو لقمے اسے دے دے، کیونکہ اس نے اسے تیار کرنے میں تکلیف اور گرمی برداشت کی ہے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الاطعمة، باب الاكل مع الخادم، رقم: 5460. مسلم، كتاب الايمان، باب اطعام المملوك الخ، رقم: 1663. سنن ابوداود، رقم: 3846. سنن ترمذي، رقم: 1853.»