فضیلتوں کا بیان फ़ज़ीलतों के बारे में قریش کی فضیلت کا بیان۔
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو یہ خبر پہنچی کہ سیدنا عبداللہ عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ یہ حدیث بیان کرتے ہیں کہ عنقریب عرب کا بادشاہ ایک قحطانی ہو گا۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ یہ سن کر غصہ میں آئے اور خطبہ سنانے کھڑے ہوئے، پہلے اللہ کی جیسی چاہیے ویسی تعریف کی پھر کہنے لگے کہ امابعد! مجھے یہ پہنچی ہے کہ تم میں سے بعض لوگ ایسی احادیث بیان کرتے ہیں جن کی سند اللہ کی کتاب سے نہیں نکلتی اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہیں، پس یہ لوگ جاہل ہیں، ان سے اور ان کے خیالات سے بچے رہو جن خیالات نے ان کو گمراہ کر دیا ہے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: یہ خلافت اور سرداری قریش میں رہے گی جو کوئی ان کی دشمنی کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کو سرنگوں (اوندھا) کر دے گا۔ جب تک (کہ قریش) دین اور شریعت کو قائم رکھیں گے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قریش، انصار، جہینہ، مزینہ، اسلم، اشجع اور غفار ان سب قبیلوں کے لوگ میرے خیرخواہ ہیں اور اللہ اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے سوا ان کا کوئی حمایتی نہیں۔“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ خلافت قریش میں رہے گی، جب تک (دنیا میں) ان کے دو آدمی بھی باقی رہیں۔“
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اور سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور عرض کی کہ آپ نے (ذی القربیٰ کا حصہ) بنی مطلب کو دیا اور ہم (بنی امیہ) اور بنی مطلب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ہی رشتہ رکھتے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ (تو صحیح ہے) مگر بنی ہاشم اور بنی مطلب ہمیشہ ایک ہی رہے۔“
|