فضیلتوں کا بیان फ़ज़ीलतों के बारे में نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں ظاہر میں سوتی تھیں اور دل نہیں سوتا تھا۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ اس رات (شب معراج) کا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد کعبہ سے لے جایا گیا، قصہ بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہونے سے پہلے تین فرشتے آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مسجدالحرام میں (سیدنا جعفر بن ابی طالب اور سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کے درمیان) سو رہے تھے۔ ان (فرشتوں) میں سے ایک نے کہا کہ ان میں سے وہ کون ہے (جسے لے جانے کا حکم ہوا ہے)؟ دوسرے نے کہا کہ وہ (درمیان والا) ان میں سے بہتر ہے۔ تیسرے نے کہا جو ان سب میں بہتر ہے، اسی کو لے چلو۔ اس رات اتنا ہی ہوا اور اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں دوسری رات کو دیکھا جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم دل سے دیکھا کرتے تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں سوتی تھیں لیکن دل نہیں سوتا تھا اور سب پیغمبروں کا یہی حال ہے کہ ان کی آنکھیں سوتی ہیں اور دل نہیں سوتا۔ پس جبرائیل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ساتھ لیا پھر آسمان پر چڑھا لے گئے۔
|