روزے کے بیان میں रोज़े के बारे में سفر میں روزہ رکھنا اور افطار کرنا (دونوں جائز ہیں؟)۔ “ यात्रा के दौरान रोज़ा रखना और रोज़ा न रखना ( दोनों ठीक हैं ) ”
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم کسی سفر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے (جب شام ہو گئی) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے فرمایا: ”اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔ اس نے عرض کی یا رسول اللہ! ابھی آفتاب موجود ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ فرمایا: ”اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔“ اس نے پھر عرض کی یا رسول اللہ! ابھی تو آفتاب موجود ہے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اترو اور میرے لیے ستو گھول دو،“ چنانچہ وہ اونٹ سے اترے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ستو گھول دیے پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیے اور اپنے ہاتھ سے اس طرف اشارہ کیا اور فرمایا: ”جب تم رات کو دیکھو کہ اس طرف سے آ گئی تو روزہ دار روزہ افطار کر لے۔“
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا زوجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ کیا میں سفر میں روزہ رکھوں؟ اور وہ اکثر روزہ رکھا کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر چاہو تو روزہ رکھو اور چاہو تو نہ رکھو۔“
|