نماز کا بیان नमाज़ के बारे में امام کا سترہ مقتدیوں کا (بھی) سترہ ہے۔ “ इमाम का सुतरा नमाज़ियों का भी सुतरा होता है ”
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب عید کے دن (نماز پڑھانے) نکلتے تو حکم دیتے کہ حربہ (چھوٹا نیزہ) آپ کے سامنے گاڑ دیا جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی طرف (منہ کر کے) نماز پڑھاتے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ہوتے اور سفر میں (بھی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہی کیا کرتے تھے، اسی جگہ سے امراء نے اسے اختیار کر لیا ہے۔ (یعنی برچھی اپنے پاس رکھنے کو اختیار کر لیا)۔
سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بطحاء میں لوگوں کو نماز پڑھائی۔ ظہر کی دو رکعت اور عصر کی دو رکعت، اس حالت میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک نیزہ گڑا ہوا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے عورتیں اور گدھے گزر رہے تھے۔
|