نماز کا بیان नमाज़ के बारे में مردوں کا مسجد میں سونا (درست ہے)۔ “ मस्जिद में पुरुषों का सोना ”
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کے گھر آئے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو گھر میں نہ پایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے چچا کے بیٹے کہاں ہیں؟“ وہ بولیں کہ میرے اور ان کے درمیان کچھ (تنازعہ) ہو گیا تو وہ مجھ پر غضبناک ہو کر چلے گئے اور میرے ہاں نہیں سوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے فرمایا: ”دیکھو وہ کہاں ہیں؟ وہ (دیکھ کر) آیا اور اس نے کہا کہ وہ مسجد میں سو رہے ہیں۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مسجد میں) تشریف لے گئے اور وہ لیٹے ہوئے تھے، ان کی چادر ان کے پہلو سے گر گئی تھی اور ان کے (جسم پر) مٹی لگ گئی تھی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان (کے جسم) سے مٹی جھاڑتے اور یہ فرماتے تھے: ”اے ابوتراب! اٹھو۔ اے ابوتراب! اٹھو۔“
|