نماز کا بیان नमाज़ के बारे में اللہ تعالیٰ کا یہ فرمانا ”اور مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ“ (واجب تعمیل ہے)۔ “ अल्लाह तआला का कहना कि और इब्राहीम की जगह को नमाज़ की जगह बनाओ ”
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان سے ایک شخص کے بارے میں پوچھا گیا جس نے عمرہ کے لیے کعبہ کا طواف کیا تھا اور صفا و مردہ کے درمیان طواف نہ کیا تھا کہ آیا وہ اپنی عورت کے پاس آئے (یا نہیں؟) تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ سے) تشریف لائے تو سات مرتبہ کعبہ کا طواف کیا (یعنی کعبہ کے گرد سات چکر لگائے) اور مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز ادا کی اور صفا مروہ کے درمیان طواف (سعی) فرمایا اور بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کی ذات) میں تمہارے لیے عمدہ نمونہ ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ میں داخل ہوئے تو اس کے تمام گوشوں میں دعا کی اور نماز نہیں پڑھی یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ سے نکل آئے، پھر جب نکل آئے تو آپ کے کعبہ کے سامنے دو رکعت نماز پڑھی اور فرمایا کہ یہ قبلہ ہے۔
|