الاداب والاستئذان آداب اور اجازت طلب کرنا अख़लाक़ और अनुमति मांगना مجلس کے آداب “ सभा के नियम ”
مصعب بن شیبہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی مجلس میں پہنچے اور اس کے لیے وسعت پیدا کر دی جائے تو وہ بیٹھ جائے، بصورت دیگر دیکھے کہ کون سی جگہ زیادہ وسیع ہے، وہاں جا کر بیٹھ جائے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص کسی مجلس سے اٹھے اور پھر واپس آ جائے تو وہی اس جگہ کا زیادہ حقدار ہو گا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تین آدمی اکھٹے ہوں تو دو آدمی تیسرے کو چھوڑ کر سرگوشی نہ کریں۔“
سعید مقبر ی کہتے ہیں: ایک آدمی، سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے گفتگو کر ر ہا تھا، میں بھی وہاں جا کر بیٹھ گیا، ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اپنا ہاتھ میر ے سینے میں مارا اور کہا: کیا تجھے علم نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب دو آدمی علیحدہ گفتگو کر رہے ہوں تو اجازت کے بغیر ان کے پاس مت بیٹھو۔“
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بلا اجازت دو آدمیوں کے درمیان بیٹھنے سے منع فرمایا ہے۔
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچتے تو جہاں مجلس ختم ہوتی وہیں بیٹھ جاتے تھے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی آدمی کسی کے لیے اپنی نشست سے کھڑا نہ ہو، بلکہ مجلس میں گنجائش پیدا کر لیا کرو، اللہ تعالیٰ تمہارے لیے وسعت پیدا کر دے گا۔“
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی آدمی اپنے بیٹے کی موجودگی میں کسی آدمی کی گود میں نہ بیٹھے۔“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی آدمی جمعہ والے دن اپنے بھائی کو کھڑا کر کے اس کی نشست پہ نہ بیٹھے بلکہ اسے کہنا چاہیئے: مجلس میں وسعت پیدا کرو۔“
|