الاذان و الصلاة اذان اور نماز अज़ान और नमाज़ دوران جماعت صف بندی کی اہمیت “ नमाज़ पढ़ते समय सफ़ बनाने की एहमियत ”
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”اپنی صفوں کو سیدھا کرو اور مل کر کھڑے ہو جاؤ، میں تم کو اپنے پیچھے سے دیکھتا ہوں۔“
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور تین دفعہ فرمایا: ”اپنی صفوں کو سیدھا کرو۔ اللہ کی قسم! تم لوگ ضرور ضرور اپنی صفوں کو سیدھا کرو، یا پھر اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں میں مخالف ڈال دے گا۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے تو تکبیر تحریمہ کہنے سے پہلے ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”صفوں کو مکمل کرو (اور ایک روایت میں ہے: سیدھے ہو جاؤ، سیدھے ہو جاؤ) اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑے ہوا کرو، میں تمہیں اپنی پیٹھ پیچھے سے ایسے ہی دیکھتا ہوں جیسے سامنے سے دیکھتا ہوں۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز میں صفوں کو سیدھا کیا کرو، بلاشبہ صفوں کو سیدھا کرنا نماز کا حسن ہے۔“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے صفیں ملانے والوں پر رحمت بھیجتے ہیں اور جو (صف) کے خلا کو پر کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کا درجہ بلند کر دیتا ہے۔“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے (صف کے) شگاف کو پر کیا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا اور ایک درجہ بلند کر دے گا۔“
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز دوران صفوں میں خلل سے بچو۔“ یعنی دور دور کھڑے نہ ہوا کرو۔
سیدنا ابوشجرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صفوں کو سیدھا کرو، تم نے تو فرشتوں کی صفوں کی طرح صفیں بنانی ہیں، مونڈھوں کو برابر (ایک لائن میں) رکھو، صف کے شگافوں کو پر کرو اور شیطان کے لیے کوئی خلا نہ چھوڑو، جس نے صف کو ملایا، اللہ تعالیٰ اسے (اپنی رحمت کے ساتھ) ملائے گا۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہتر لوگ وہ ہیں جو نماز میں (صفوں میں مل کر کھڑے ہونے کے معاملے میں) نرم کندھوں والے ہیں۔ اس قدم سے زیادہ کسی قدم پر اجر نہیں جو صف کے شگاف کو پر کرنے کے لیے اٹھایا جاتا ہے۔“
|