قرآن و تفسیر کا بیان क़ुरआन और उसकी तफ़्सीर صلوٰۃ الوسطیٰ سے مراد نماز عصر ہے “ बीच की नमाज़ से मुराद अस्र की नमाज़ है ”
ابویونس مولیٰ عائشہ (تابعی) سے روایت ہے کہ مجھے ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے حکم دیا کہ میں ان کے لئے مصحف (قرآن مجید) لکھوں، پھر آپ نے فرمایا: جب تم اس آیت «حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَىٰ وَقُومُوا لِلَّـهِ قَانِتِينَ» ”نمازوں کی حفاظت کرو اور درمیانی نماز کی حفاظت کرو۔“ [البقرة: 238] ، پر پہنچو تو مجھے بتانا، پھر جب میں وہاں پہنچا تو انہیں بتایا انہوں (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا) نے مجھے لکھوایا: «حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ، وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى، وَصَلَاةِ الْعَصْرِ، وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ» پھر (ام المؤمنین رضی اللہ عنہا نے) فرمایا: میں نے اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔
تخریج الحدیث: «177- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 138/1 ح 311، ك 8 ب 8 ح 25) التمهيد 273/4، وقال: ”وحديث عائشة هٰذا صحيح، لا اعلم فيه اختلافا“، الاستذكار:281، و أخرجه مسلم (629) من حديث مالك به.»
|