قرآن و تفسیر کا بیان क़ुरआन और उसकी तफ़्सीर سات قرأتوں کا بیان “ सात तरह क़ुरआन पढ़ने के बारे में ”
سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ کو سورة الفرقان اس طرح پڑھتے ہوئے سنا جس طرح میں نہیں پڑھتا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سورت مجھے پڑھائی تھی تو قریب تھا کہ میں ان (ہشام رضی اللہ عنہ) پر جلدی میں حملہ کر دیتا۔ پھرمیں نے انھیں مہلت دی جب وہ (قرأت سے) فارغ ہوئے تو میں ان کی چادر کو ان کے گلے میں لپیٹ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گیا پھر میں نے کہا: یا رسول اللہ! جیسے آپ نے مجھے سورة الفرقان پڑھائی ہے، میں نے ان (ہشام) کو سورة الفرقان اس کے خلاف پڑھتے ہوئے سنا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہشام سے فرمایا: ”پڑھو!“ تو انہوں نے اسی طرح پڑھا جس طرح میں نے سنا تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ اسی طرح نازل ہوئی ہے۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”پڑھو!“ میں نے (یہ سورت) پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ اسی طرح نازل ہوئی ہے۔“ یہ قرآن سات حرفوں (قرأت وں) پر نازل ہوا ہے لہٰذا اس میں سے جو میسر ہو پڑھو۔
تخریج الحدیث: «47- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 201/1 ح 474، ك 15 ب 4 ح 5) التمهيد 272/8، الاستذكار: 443، و أخرجه البخاري (2419) ومسلم (818) من حديث مالك به.»
|