وضو کا بیان वुज़ू करने के बारे में مذی خارج ہونے سے وضو ضروری ہے “ मज़ी ! गुप्त अंग से सफ़ेद पानी निकल जाने से वुज़ू ज़रूरी हो जाता है ”
سیدنا مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انہیں حکم دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھیں جو اپنی بیوی کے پاس جب جاتا ہے تو اس سے مذی خارج ہوتی ہے، اس آدمی پر کیا ضروری ہے؟ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی میری بیوی ہے لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مسئلہ پوچھتے ہوئے مجھے شرم آتی ہے۔ مقداد رضی اللہ عنہ نے کہا: پس میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم میں سے کسی کے ساتھ ایسی حالت پیش آئے تو اسے چاہئے کہ اپنی شرمگاہ پانی سے دھوئے اور نماز کے لئے وضو کرے۔“
تخریج الحدیث: «420- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 40/1 ح 213، ك 2 ب 13 ح 53) التمهيد 202/21 وقال ”هذا إسناد ليس بمتصل“، الاستذكار: 186، و أخرجه أبوداود (207) و ابن ماجه (505) و النسائي (97/1 ح 156، 125/1 ح 441) من حديث مالك به ورواه مسلم (303/19) من حديث سليمان بن يسار عن ابن عباس به وبه صح الحديث والحمد لله.»
|