سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الزهد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: زہد، ورع، تقوی اور پرہیز گاری
Chapters On Zuhd
36. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْفَقْرِ
باب: فقر کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2350
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن عمرو بن نبهان بن صفوان الثقفي البصري، حدثنا روح بن اسلم، حدثنا شداد ابو طلحة الراسبي، عن ابي الوازع، عن عبد الله بن مغفل، قال: قال رجل للنبي صلى الله عليه وسلم: يا رسول الله والله إني لاحبك، فقال: " انظر ماذا تقول؟ " قال: والله إني لاحبك، فقال: " انظر ماذا تقول؟ " قال: والله إني لاحبك , ثلاث مرات، فقال: " إن كنت تحبني فاعد للفقر تجفافا , فإن الفقر اسرع إلى من يحبني من السيل إلى منتهاه ".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ نَبْهَانَ بْنِ صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ أَسْلَمَ، حَدَّثَنَا شَدَّادٌ أَبُو طَلْحَةَ الرَّاسِبِيُّ، عَنْ أَبِي الْوَازِعِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُحِبُّكَ، فَقَالَ: " انْظُرْ مَاذَا تَقُولُ؟ " قَالَ: وَاللَّهِ إِنِّي لَأُحِبُّكَ، فَقَالَ: " انْظُرْ مَاذَا تَقُولُ؟ " قَالَ: وَاللَّهِ إِنِّي لَأُحِبُّكَ , ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَقَالَ: " إِنْ كُنْتَ تُحِبُّنِي فَأَعِدَّ لِلْفَقْرِ تِجْفَافًا , فَإِنَّ الْفَقْرَ أَسْرَعُ إِلَى مَنْ يُحِبُّنِي مِنَ السَّيْلِ إِلَى مُنْتَهَاهُ ".
عبداللہ بن مغفل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! میں آپ سے محبت کرتا ہوں، آپ نے فرمایا: جو کہہ رہے ہو اس کے بارے میں سوچ سمجھ لو، اس نے پھر کہا: اللہ کی قسم! میں آپ سے محبت کرتا ہوں، آپ نے فرمایا: جو کہہ رہے ہو اس کے بارے میں سوچ سمجھ لو، اس نے پھر کہا: اللہ کی قسم! میں آپ سے محبت کرتا ہوں، اسی طرح تین دفعہ کہا تو آپ نے فرمایا: اگر تم مجھ سے واقعی محبت کرتے ہو تو فقر و محتاجی کا ٹاٹ تیار رکھو اس لیے کہ جو شخص مجھے دوست بنانا چاہتا ہے اس کی طرف فقر اتنی تیزی سے جاتا ہے کہ اتنا تیز سیلاب کا پانی بھی اپنے بہاؤ کے رخ پر نہیں جاتا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 9647) (ضعیف) (سند میں ”جابر بن عمرو ابو الوازع“ وہم کے شکار ہو جایا کرتے تھے، اور اسی لیے یہ منکر حدیث روایت کر دی، دیکھیے الضعیفہ رقم: 1681)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (1681) // ضعيف الجامع الصغير (1297) //
حدیث نمبر: 2350M
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا نصر بن علي، حدثنا ابي، عن شداد ابي طلحة نحوه بمعناه , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب، وابو الوازع الراسبي اسمه: جابر بن عمرو وهو بصري.(مرفوع) حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ شَدَّادٍ أَبِي طَلْحَةَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، وَأَبُو الْوَازِعِ الرَّاسِبِيُّ اسْمُهُ: جَابِرُ بْنُ عَمْرٍو وَهُوَ بَصْرِيٌّ.
اس سند سے بھی عبداللہ بن مغفل رضی الله عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- ابوالوازع راسبی کا نام جابر بن عمرو ہے اور یہ بصریٰ ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (ضعیف)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (1681) // ضعيف الجامع الصغير (1297) //

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.