كتاب فضائل الجهاد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: فضائل جہاد 3. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّوْمِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ باب: دوران جہاد روزہ رکھنے کی فضیلت کا بیان۔
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص جہاد کرتے وقت ایک دن کا روزہ رکھے اللہ تعالیٰ اسے ستر سال کی مسافت تک جہنم سے دور کرے گا“ ۱؎۔ عروہ بن زبیر اور سلیمان بن یسار میں سے ایک نے ”ستر برس“ کہا ہے اور دوسرے نے ”چالیس برس“۔
۱ - یہ حدیث اس سند سے غریب ہے، ۲- راوی ابوالاسود کا نام محمد بن عبدالرحمٰن بن نوفل اسدی مدنی ہے، ۳- اس باب میں ابوسعید، انس، عقبہ بن عامر اور ابوامامہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الصیام 44 (2246، 2248)، سنن ابن ماجہ/الصیام 34 (1718)، (تحفة الأشراف: 13486)، و مسند احمد (2/300، 357) (صحیح) (اگلی حدیث سے تقویت پا کر یہ حدیث بھی صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں ”ابن لہیعہ“ ضعیف ہیں)»
وضاحت: ۱؎: جہاد کرتے وقت روزہ رکھنے کی فضیلت کے حامل وہ مجاہدین ہیں جنہیں روزہ رکھ کر کمزوری کا احساس نہ ہو، اور جنہیں کمزوری لاحق ہونے کا خدشہ ہو وہ اس فضیلت کے حامل نہیں ہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح باللفظ الأول، التعليق الرغيب (2 / 62)
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”راہ جہاد میں کوئی بندہ ایک دن بھی روزہ رکھتا ہے تو وہ دن اس کے چہرے سے ستر سال کی مسافت تک جہنم کی آگ کو دور کر دے گا“۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 36 (2840)، صحیح مسلم/الصوم 31 (1153)، سنن النسائی/الصیام 44 (2247)، 2249-2252)، و 45 2253-2255)، سنن ابن ماجہ/الصوم 34 (1717)، (تحفة الأشراف: 4388)، و مسند احمد (3/26، 45، 59، 83)، سنن الدارمی/الجہاد 10 (2404) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1717)
ابوامامہ باہلی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہاد میں جو شخص ایک دن روزہ رکھے گا اللہ تعالیٰ اس کے اور آگ کے درمیان اسی طرح کی ایک خندق بنا دے گا جیسی زمین و آسمان کے درمیان ہے“۔ یہ حدیث ابوامامہ کی روایت سے غریب ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف، (تحفة الأشراف: 4904) (حسن صحیح) (شواہد کی بنا پر یہ حدیث حسن صحیح ہے، ورنہ ”ولید“ اور ان کے شیخ میں قدرے کلام ہے، دیکھیے الصحیحة رقم 563)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، الصحيحة (563)
|