كتاب فضائل الجهاد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: فضائل جہاد 25. باب فِي ثَوَابِ الشَّهِيدِ باب: شہید کے ثواب کا بیان۔
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شہید کے علاوہ کوئی جنتی ایسا نہیں ہے جو دنیا کی طرف لوٹنا چاہتا ہو وہ دنیا کی طرف لوٹنا چاہتا ہے، کہتا ہے: (دل چاہتا ہے کہ) اللہ کی راہ میں دس مرتبہ قتل کیا جاؤں، یہ اس وجہ سے کہ وہ اس مقام کو دیکھ چکا ہے جس سے اللہ نے اس کو نوازا ہے“۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم 1643 (تحفة الأشراف: 1386) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی انس رضی الله عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم 1643 (تحفة الأشراف: 1252) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: **
مقدام بن معدیکرب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے نزدیک شہید کے لیے چھ انعامات ہیں، (۱) خون کا پہلا قطرہ گرنے کے ساتھ ہی اس کی مغفرت ہو جاتی ہے، (۲) وہ جنت میں اپنی جگہ دیکھ لیتا ہے، (۳) عذاب قبر سے محفوظ رہتا ہے، (۴) «فزع الأكبر» (عظیم گھبراہٹ والے دن) سے مامون رہے گا، (۵) اس کے سر پر عزت کا تاج رکھا جائے گا جس کا ایک یاقوت دنیا اور اس کی ساری چیزوں سے بہتر ہے، (۶) بہتر (۷۲) جنتی حوروں سے اس کی شادی کی جائے گی، اور اس کے ستر رشتہ داروں کے سلسلے میں اس کی شفاعت قبول کی جائے گی“ ۱؎۔
یہ حدیث حسن غریب ہے۔ تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الجہاد 16 (2799)، (تحفة الأشراف: 11556)، و مسند احمد (4/131) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ چھ خصلتیں ایسی ہیں کہ شہید کے سوا اور کسی کو حاصل نہیں ہوں گی۔ قال الشيخ الألباني: صحيح أحكام الجنائز (35 - 36)، التعليق الرغيب (2 / 194)
|