جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ 871. (638) بَابُ الْخُطْبَةِ عَلَى الْمِنْبَرِ وَالْأَمْرِ بِالتَّسْبِيحِ وَالتَّحْمِيدِ وَالتَّكْبِيرِ مَعَ الصَّلَاةِ عِنْدَ الْكُسُوفِ إِلَى أَنْ يَنْجَلِيَ گرہن کے وقت منبر پر خطبہ دینے کا بیان اور تسبیح، تحمید اور تکبیر کے ساتھ ساتھ نماز پڑھنے کا بیان حتّیٰ کہ گرہن صاف ہو جائے
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج کو گرہن لگ گیا تو لوگ کہنے لگے کہ سورج گرہن سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات کہ وجہ سے ہوا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگو ں کو خطبہ دیا اور فرمایا: ”بیشک سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ لہٰذا جب تم گرہن دیکھو تو اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرو «الحَمْدُ لِلَٰه» پڑھو «اللهُ أَكْبَرُ» پڑھو اور «سُبْحَانَ اللَٰه» پڑھو، اور اس وقت تک نماز پڑھو جب تک ان میں سے جسے بھی گرہن لگا ہے اس کا گرہن صاف نہ ہو جائے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (منبر سے) اُترے تو دو رکعات نماز پڑھائی۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
|