صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
882. (649) بَابُ تَطْوِيلِ السُّجُودِ فِي صَلَاةِ الْكُسُوفِ
نماز کسوف میں طویل سجدے کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1389
Save to word اعراب
حدثنا يوسف بن موسى ، حدثنا جرير ، عن عطاء بن السائب ، عن ابيه ، عن عبد الله بن عمرو ، قال: انكسفت الشمس يوما على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم،" فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم ليصلي، فقام حتى لم يكد يركع، ثم ركع حتى لم يكد يرفع راسه، ثم رفع راسه، ولم يكد يسجد، ثم سجد ولم يكد يرفع راسه، ثم رفع راسه فلم يكد يسجد، ثم سجد فلم يكد يرفع راسه" حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ يَوْمًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّيَ، فَقَامَ حَتَّى لَمْ يَكَدْ يَرْكَعُ، ثُمَّ رَكَعَ حَتَّى لَمْ يَكَدْ يَرْفَعُ رَأْسَهُ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، وَلَمْ يَكَدْ يَسْجُدُ، ثُمَّ سَجَدَ وَلَمْ يَكَدْ يَرْفَعُ رَأْسَهُ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَلَمْ يَكَدْ يَسْجُدُ، ثُمَّ سَجَدَ فَلَمْ يَكَدْ يَرْفَعُ رَأْسَهُ"
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک دن سورج گرہن لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اتنا طویل) قیام کیا کہ گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع نہیں کرنا چاہتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا حتّیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع سے سراُٹھانا نہیں چاہتے تھے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر مبارک اُٹھایا تو (آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنی دیر کھڑے رہے گویا) آپ سجدہ نہیں کرنا چاہتے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو آپ گویا سر اُٹھانا ہی نہیں چاہتے تھے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر مبارک اُٹھایا تو آپ (دیر تک بیٹھے رہے) سجدہ کرنا ہی نہ چاہتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو گویا آپ سرمبارک اُٹھانا ہی نہیں چاہتے تھے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.