صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
891. (658) بَابُ ذِكْرِ عِلَّةِ لِمَا تَنْكَسِفُ الشَّمْسُ إِذَا انْكَسَفَتْ، إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ،
سورج کو گرہن لگنے کی علت و سبب کا بیان
حدیث نمبر: 1401M
Save to word اعراب
فإني لا اخال ابا قلابة سمع من النعمان بن بشير، ولا اقف القبيصة البجلي صحبة ام لا؟فَإِنِّي لَا أَخَالُ أَبَا قِلَابَةَ سَمِعَ مِنَ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، وَلَا أَقِفُ أَلِقَبِيصَةَ الْبَجَلِيِّ صُحْبَةٌ أَمْ لَا؟
بشر طیکہ اس سلسلے میں مروی حدیث صحیح ہو، کیونکہ میرا خیال نہیں کہ جناب ابوقلابہ نے سیدنا نعمان بن بشر رضی اللہ عنہ سے سنا ہو اور مجھے یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ حضرت قبیصہ صحابی ہیں یا نہیں۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
حدیث نمبر: 1402
Save to word اعراب
قال: ثنا بخبر قبيصة محمد بن بشار ، حدثنا معاذ بن هشام ، حدثني ابي ، عن قتادة ، عن ابي قلابة ، عن قبيصة البجلي ، قال: إن الشمس انخسفت، فصلى النبي صلى الله عليه وسلم ركعتين حتى انجلت، ثم قال:" إن الشمس والقمر لا ينكسفان لموت احد، ولكنهما خلقان من خلقه، ويحدث الله في خلقه ما شاء، ثم إن الله تبارك وتعالى إذا تجلى لشيء من خلقه خشع له، فايهما انخسف فصلوا حتى ينجلي او يحدث له الله امرا" قَالَ: ثنا بِخَبَرٍ قَبِيصَةُ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ ، عَنْ قَبِيصَةَ الْبَجَلِيِّ ، قَالَ: إِنَّ الشَّمْسَ انْخَسَفَتْ، فَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ حَتَّى انْجَلَتْ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ، وَلَكِنَّهُمَا خَلْقَانِ مِنْ خَلْقِهِ، وَيُحْدِثُ اللَّهُ فِي خَلْقِهِ مَا شَاءَ، ثُمَّ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى إِذَا تَجَلَّى لِشَيْءٍ مِنْ خَلْقِهِ خَشَعَ لَهُ، فَأَيُّهُمَا انْخَسَفَ فَصَلُّوا حَتَّى يَنْجَلِيَ أَوْ يُحْدِثَ لَهُ اللَّهُ أَمْرًا"
حضرت قبیصہ بجلی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ سورج کو گرہن لگا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعات ادا کیں حتّیٰ کہ سورج روشن ہو گیا، پھر فرمایا: بلاشبہ سورج اور چاند کو کسی شخص کی موت کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا۔ لیکن یہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے دو مخلوقات ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں جو تبدیلی چاہتا ہے کرلیتا ہے پھر اللہ تعالیٰ جب اپنی مخلوق میں سے کسی چیز کے لئے تجلی فرماتے ہیں تو وہ عاجزی اور انکساری کا اظہار کرتی ہے۔ لہٰذا سورج اور چاند میں سے جسے بھی گرہن لگے تو ان کے روشن ہونے تک نماز پڑھو، یا اللہ تعالیٰ اس کے لئے کوئی نیا حُکم لے آئے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 1403
Save to word اعراب
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج گرہن لگا پھر راوی نے مکمّل حدیث بیان کی۔ اور یہ الفاظ بیان کیے پھر جب اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں کسی چیز کے لئے تجلی فرماتے ہیں تو وہ چیز اللہ تعالیٰ کے لئے عاجزی کا اظہار کرتی ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 1404
Save to word اعراب
نا بندار ، نا عبد الوهاب ، عن خالد ، عن ابي قلابة ، عن النعمان بن بشير ، نحو حديث ايوبنَا بُنْدَارٌ ، نَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ ، نَحْوَ حَدِيثِ أَيُّوبَ
امام صاحب سیدنا نعمان رضی اللہ عنہ کی حدیث کی ایک اور سند بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.