صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
879. (646) بَابُ التَّسْوِيَةِ بَيْنَ كُلِّ رُكُوعٍ وَبَيْنَ الْقِيَامِ الَّذِي قَبْلَهُ مِنْ صَلَاةِ الْكُسُوفِ
نماز کسوف میں ہر رکوع کو اس سے پہلے قیام کے برابر کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1386
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى ، حدثنا عبد الملك ، حدثنا عطاء ، عن جابر بن عبد الله ، قال: انكسفت الشمس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، وذلك يوم مات فيه ابنه إبراهيم ابن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فصلى بالناس ست ركعات في اربع سجدات، كبر، ثم قرا فاطال القراءة، ثم ركع نحوا مما قام، ثم رفع راسه، فقرا دون القراءة الاولى، ثم ركع نحوا مما قرا، ثم رفع راسه، فقرا دون القراءة الثانية، ثم ركع نحوا مما قرا، ثم رفع راسه، ثم انحدر فسجد سجدتين، ثم قام فصلى ثلاث ركعات قبل ان يسجد ليس فيها ركعة إلا التي قبلها اطول من التي بعدها، إلا ان ركوعه نحوا من قيامه، ثم تاخر في صلاته فتاخرت الصفوف معه، ثم تقدم فتقدمت الصفوف معه، فقضى الصلاة وقد اضاءت الشمس، ثم قال:" ايها الناس، إنما الشمس والقمر آيتان من آيات الله، وإنهما لا ينكسفان لموت بشر، فإذا رايتم شيئا من ذلك، فصلوا حتى تنجلي" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ ، حَدَّثَنَا عَطَاءٌ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَلِكَ يَوْمَ مَاتَ فِيهِ ابْنُهُ إِبْرَاهِيمُ ابْنُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَصَلَّى بِالنَّاسِ سِتَّ رَكَعَاتٍ فِي أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ، كَبَّرَ، ثُمَّ قَرَأَ فَأَطَالَ الْقِرَاءَةَ، ثُمَّ رَكَعَ نَحْوًا مِمَّا قَامَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَقَرَأَ دُونَ الْقِرَاءَةِ الأُولَى، ثُمَّ رَكَعَ نَحْوًا مِمَّا قَرَأَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَقَرَأَ دُونَ الْقِرَاءَةِ الثَّانِيَةِ، ثُمَّ رَكَعَ نَحْوًا مِمَّا قَرَأَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، ثُمَّ انْحَدَرَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى ثَلاثَ رَكَعَاتٍ قَبْلَ أَنْ يَسْجُدَ لَيْسَ فِيهَا رَكْعَةٌ إِلا الَّتِي قَبْلَهَا أَطْوَلُ مِنَ الَّتِي بَعْدَهَا، إِلا أَنَّ رُكُوعَهُ نَحْوًا مِنْ قِيَامِهِ، ثُمَّ تَأَخَّرَ فِي صَلاتِهِ فَتَأَخَّرَتِ الصُّفُوفُ مَعَهُ، ثُمَّ تَقَدَّمَ فَتَقَدَّمَتِ الصُّفُوفُ مَعَهُ، فَقَضَى الصَّلاةَ وَقَدْ أَضَاءَتِ الشَّمْسُ، ثُمَّ قَالَ:" أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّمَا الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، وَإِنَّهُمَا لا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ بَشَرٍ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ شَيْئًا مِنْ ذَلِكِ، فَصَلُّوا حَتَّى تَنْجَلِيَ"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں جس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا لخت جگرسیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ فوت ہوا، اُس دن سورج کو گرہن لگا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو نماز چھ رکوع چار سجدوں کے ساتھ ادا کرائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر کہی پھر طویل قراءت کی، پھر اپنی قراءت کے برابر طویل رکوع کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع سے اپنا سر مبارک اُٹھایا تو پہلی قراءت سے کچھ کم قراءت کی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قراءت کی مقدار کے برابر طویل رکوع کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع سے سر مبارک اُٹھایا تو اپنی دوسری قرائت سے کچھ کم قراءت کی، پھر اس قراءت کے برابر رکوع کیا، پھر اپنا سر مبارک اُٹھایا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نیچے جُھک کر دو سجدے کیے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم (دوسری رکعت کے لئے) کھڑے ہو گئے اور سجدے کرنے سے پہلے تین رکوع کیے، ان میں سے ہر رکوع اپنے بعد والے سے طویل ہوتا تھا مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رکوع آپ کے قیام کے برابر ہوتا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں پیچھے ہٹے تو لوگوں کی صفیں بھی آپ کے ساتھ پیچھے ہٹ گئیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے پڑھے تو صفیں بھی آگے بڑھ گئیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمّل کی تو سورج روشن ہو چکا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگو، بیشک سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں اور ان دونوں کو کسی انسان کی موت کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا، لہٰذا جب تم گرہن لگا دیکھو تو نماز پڑھا کروحتّیٰ کہ سورج روشن ہو جائے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.