صحيح ابن خزيمه: کتب/ابواب
احادیث
سوانح حیات امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ
حدیث تلاش:
قرآن، تفسیر ابن کثیر
-
عربی لفظ
-
اردو لفظ
-
رواۃ الحدیث
-
سوال و جواب
الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
روٹ ورڈز
-
الفاظ وضاحت
-
سورہ فہرست
-
لفظ بہ لفظ ترجمہ
-
مترادفات
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش
صحيح البخاري
صحيح مسلم
سنن ابي داود
سنن ابن ماجه
سنن نسائي
سنن ترمذي
صحیح ابن خزیمہ
مسند احمد
مسند الحمیدی
مسند عبداللہ بن عمر
مسند عبدالله بن مبارك
مسند عبدالرحمن بن عوف
مسند اسحاق بن راہویہ
مسند الشهاب
احاديث صحيحه الباني
موطا امام مالك رواية یحییٰ اللیثی
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
بلوغ المرام
مشکوۃ المصابیح
الادب المفرد
سنن دارمی
صحيفه همام بن منبه
شمائل ترمذي
مختصر صحيح بخاري
مختصر صحيح مسلم
اللؤلؤ والمرجان
معجم صغیر للطبرانی
صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080
:حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي
نمازی کے سُترہ کے ابواب کا مجموعہ
0
ابواب فہرست میں اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔
نمبر
ابواب فہرست
کل احادیث
احادیث
تفصیل
513
سُترہ کی طرف (منہ کر کے) نماز پڑھنے کا بیان
0
2
798سے799
514
سترے کے بغیر نماز پڑھنا منع ہے -
0
1
800
515
نماز میں اونٹ کو سُترہ بنانے کا بیان-
0
2
801سے802
516
نمازی جس چیز کو اپنی نماز کے لیے سُترہ بنائے، اس سُترے کے قریب ہونے کے حُکم کا بیان۔
0
1
803
517
جب نمازی دیوار کو سُترہ بناکر نماز پڑھ رہا ہو تو جائے نماز کے قریب کھڑے ہونے کا بیان۔
0
1
804
518
ایک مجمل غیر مفسر روایت کے ساتھ سُترے کی اس مقدار کا بیان جس کے ساتھ نماز میں سُترہ بنانا کافی ہوجائے۔
0
3
805سے807
519
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں کجاوے کی پچھلی لکڑی کی لمبائی کے برابر سُترہ بنانے کا حُکم دیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی لمبائی اور چوڑائی دونوں کے برابر سُترہ بنانے کا حُکم نہیں دیا۔
0
3
808سے810
520
جب نمازی کو اپنے سامنے سُترے کے لئے کوئی چیز گاڑںے کے لئے نہ ملے تو وہ لکیر لگا کر سُترہ بنالے۔
0
2
811سے812
521
(288) بَابُ التَّغْلِيظِ فِي الْمُرُورِ بَيْنَ الْمُصَلِّي
(288) باب التغليظ فى المرور بين المصلي
نمازی کے آگے سے گزرنے پر شدید وعید کا بیان
0
3
Q813سے814
522
(289) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ التَّغْلِيظَ فِي الْمُرُورِ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي،
(289) باب ذكر الدليل على أن التغليظ فى المرور بين يدي المصلي،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نمازی کے آگے سے گزرنے پر شدید وعید
0
2
Q815سے815
523
(290) بَابُ أَمْرِ الْمُصَلِّي بِالدَّرْءِ عَنْ نَفْسِهِ الْمَارَّ بَيْنَ يَدَيْهِ،
(290) باب أمر المصلي بالدرء عن نفسه المار بين يديه،
نمازی کو اپنے آگے سے گزرنے والے کو اپنے سے دور کرنے کے حُکم کا بیان
0
2
Q816سے816
524
(291) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرِ لِلَّفْظَةِ الْمُجْمَلَةِ الَّتِي ذَكَرْتُهَا،
(291) باب ذكر الخبر المفسر للفظة المجملة التى ذكرتها،
اس مجمل روایت کی مفسر روایت کا بیان جو میں نے بیان کی ہے۔
0
2
Q817سے817
525
(292) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرِ لِلَّفْظَةِ الْمُجْمَلَةِ الَّتِي ذَكَرْتُهَا
(292) باب ذكر الخبر المفسر للفظة المجملة التى ذكرتها
اس مجمل روایت کی مفسر روایت کا بیان جو میں نے بیان کی ہے۔
0
2
Q818سے818
526
نمازی کو اپنے آگے سے گزرنے والے کو ابتداء میں سینے میں دھکا دے کر روکنے کے جواز کا بیان۔
0
1
819
527
(294) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَرَادَ بِقَوْلِهِ: فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ
(294) باب ذكر الدليل على أن النبى صلى الله عليه وسلم إنما أراد بقوله: فإنما هو شيطان
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کہ ”بیشک وہ شیطان ہے“ سے
0
2
Q820سے820
528
نمازی کے آگے عورت سوئی ہوئی ہو یا لیٹی ہو تو نماز پڑھنے کی رخصت کا بیان۔
0
2
821سے822
529
جناب محمد بن کعب کی اس حدیث ”سوئے ہوئے شخص اور گفتگو کرنے والوں کے پیچھے نماز مت پڑھو“ کے ضعیف ہونے کا بیان اور اس روایت کا کسی بھی قابل حجت راوی نے بیان نہیں کیا۔
0
1
823
530
اس بات کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وتر ادا کرتے وقت سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو اس لیے بیدار کردیتے تھے تاکہ وہ بھی وتر ادا کرلیں، (یہ مقصد نہیں تھا کہ) اُن کے سامنے لیٹے ہونے کی صورت میں وتر ادا کرنا مکروہ تھا۔
0
1
824
531
عورت کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنے کی ممانعت کا بیان۔
0
2
825سے826
532
نمازی کو اپنے آگے سے گزرنے والی بکری کو روکنے کے جواز کا بیان۔
0
1
827
533
نمازی کے آگے سے بلّی کے گزرنے کا بیان، اگر اس بارے میں مروی روایت مرفوعاً صحیح ہو کیونکہ اس کے مرفوع ہونے میں قلب ہوا ہے۔
0
2
828سے829
534
(301) بَابُ التَّغْلِيظِ فِي مُرُورِ الْحِمَارِ وَالْمَرْأَةِ وَالْكَلْبِ الْأَسْوَدِ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي بِذِكْرِ أَخْبَارٍ مُجْمَلَةٍ،
(301) باب التغليظ فى مرور الحمار والمرأة والكلب الأسود بين يدي المصلي بذكر أخبار مجملة،
مجمل احادیث کے ساتھ نمازی کے آگے سے گدھے، عورت اور سیاہ کُتّے کے گزرنے پر وعید کا بیان،
0
2
Q830سے830
535
(302) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ هَذَا الْخَبَرَ فِي ذِكْرِ الْمَرْأَةِ لَيْسَ مُضَادَّ
(302) باب ذكر الدليل على أن هذا الخبر فى ذكر المرأة ليس مضاد
اس بات کی دلیل کا بیان کہ یہ حدیث جس میں عورت کے نمازی کے سامنے سے گزرنے سے نماز کے ٹوٹ جانے کا ذکر ہے۔
0
2
Q830سے831
536
(303) بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَرَادَ بِالْمَرْأَةِ الَّتِي قَرَنَهَا إِلَى الْكَلْبِ الْأَسْوَدِ وَالْحِمَارِ وَأَعْلَمَ أَنَّهَا تَقْطَعُ الصَّلَاةَ، الْحَائِضَ دُونَ الطَّاهِرِ، وَهَذَا مِنْ أَلْفَاظِ الْمُفَسِّرِ
(303) باب ذكر البيان أن النبى صلى الله عليه وسلم إنما أراد بالمرأة التى قرنها إلى الكلب الأسود والحمار وأعلم أنها تقطع الصلاة، الحائض دون الطاهر، وهذا من ألفاظ المفسر
اس بات کی دلیل کا بیان کہ وہ عورت جسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیاہ کُتّے اور گدھے کے ساتھ ملا کر بیان کیا ہے کہ ان کے نمازی کے آگے سے گزرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے، اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد حائضہ عورت ہے پاک و طاہر عورت مراد نہیں ہے۔
0
2
Q832سے832
537
(304) بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ رُوِيَ فِي مُرُورِ الْحِمَارِ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي،
(304) باب ذكر خبر روي فى مرور الحمار بين يدي المصلي،
نمازی کے آگے سے گدھے کے گزرنے کے بارے میں مروی حدیث کا بیان،
0
12
Q833سے843
538
نماز کے ناپسندیدہ ہونے کا بیان جبکہ نمازی کے سامنے تصاویر والے کپڑے ہوں۔
0
1
844
Back