جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي نمازی کے سُترہ کے ابواب کا مجموعہ 518. ایک مجمل غیر مفسر روایت کے ساتھ سُترے کی اس مقدار کا بیان جس کے ساتھ نماز میں سُترہ بنانا کافی ہوجائے۔
حضرت طلحہ بن موسیٰ رحمه الله اپنے والد گرامی سے روایت کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ ہم اس حال میں نماز پڑھا کرتے تھے کہ چوپائے ہمارے سامنے سے گزرتے رہتے تو ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہ مسئلہ) پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(جب) تم میں سے کسی شخص کے سامنے کجاوے کی پچھلی لکڑی کے برابر سُترہ ہو تو اس کے آگے سے گزرنے والی (چیز) نقصان نہیں دے گی۔“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہو تو جب اُس کے سامنے کجاوے کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز ہو تو وہ اُس کے لئے سُترہ بن جائے گی۔“ پھر باقی حدیث بیان کی۔ بشر بن مفضل کہتے ہیں کہ ہمیں یونس نے بالکل مذکورہ حدیث کی مثل ہی روایت بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
ابن جریج رحمه الله کہتے ہیں کہ میں نے عطاء رحمه الله سے عرض کی کہ کجاوے کی پچھلی لکڑی جو تمہیں پہنچی ہے اس کی کتنی مقدار ہو تو وہ سُترہ بن سکتی ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ ایک ہاتھ کے برابر۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|