سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: صلاۃ کے احکام و مسائل
The Book of the Prayer
4. بَابُ : الإِبْرَادِ بِالظُّهْرِ فِي شِدَّةِ الْحَرِّ
4. باب: سخت گرمی ہو تو ظہر کو ٹھنڈا کر کے (یعنی تاخیر سے) پڑھنے کا بیان۔
Chapter: Waiting For It To Cool Down Before The Zuhr Prayer When The Heat Is Intense
حدیث نمبر: 678
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن رمح ، انبانا الليث بن سعد ، عن ابن شهاب ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إذا اشتد الحر فابردوا بالظهر، فإن شدة الحر من فيح جهنم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا بِالظُّهْرِ، فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب گرمی سخت ہو جائے تو ظہر کو ٹھنڈا کر لیا کرو، اس لیے کہ گرمی کی شدت جہنم کی لپٹ سے ہے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: جہنم جاڑے کے دنوں میں اندر کی طرف سانس لیتی ہے اور گرمی کے دنوں میں سانس کو باہر نکالتی ہے جیسے دوسری حدیث میں وارد ہے، بعض لوگوں نے یہ سمجھا ہے کہ گرمی کا تعلق سورج نکلنے سے ہے لیکن یہ علت صحیح نہیں ہے، کیونکہ اونچے مقام پر گرمی نہیں ہوتی جب کہ سورج اس سے قریب ہوتا ہے، اور اصل وجہ گرمی اور جاڑے کی یہ ہے کہ زمین گرم ہو کر اپنی سانس یعنی بخارات باہر نکالتی ہے، اس سے گرمی معلوم ہوتی ہے اور کوئی مانع اس سے نہیں ہے کہ جہنم کا ایک ٹکڑا زمین کے اندر ہو، اور جیالوجی (علم الارض) سے معلوم ہوتا ہے کہ زمین کے اندر ہزار فٹ پر ایسی حرارت ہے کہ اگر وہاں حیوان پہنچیں تو فوراً مر جائیں، اور اس سے بھی زیادہ نیچے ایسی گرمی ہے کہ لوہا، تانبہ اور شیشہ پگھلا ہوا رہتا ہے، اللہ تعالیٰ ہم کو جہنم سے بچائے، آمین، نیز جمہور نے اسے حقیقت پر محمول کیا ہے، اور بعض لوگوں نے کہا ہے کہ یہ بطور تشبیہ و تقریب کہا گیا ہے یعنی یہ گویا جہنم کی آگ کی طرح ہے،اس لئے اس کی ضرر رسانیوں سے بچو، اور احتیاط کرو، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نبی اکرم ﷺ مغرب جلدی پڑھتے تھے، بعض روایتوں میں شفق ڈوبنے تک مغرب کو مؤخر کرنے کا جو ذکر ملتا ہے وہ بیان جواز کے لئے ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساجد 32 (615)، سنن ابی داود/الصلاة 4 (402)، سنن الترمذی/الصلاة 5 (157)، سنن النسائی/المواقیت 5 (501)، (تحفة الأشراف: 13226) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Abu Hurairah that: The Messenger of Allah said: "When it is very hot, then wait for it to cool down before you pray, for intense heat is from the flaring up of the Hell-fire."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح مسلم1397عبد الرحمن بن صخرأبردوا بالصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   صحيح مسلم1395عبد الرحمن بن صخرأبردوا بالصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   صحيح مسلم1398عبد الرحمن بن صخرالحر من فيح جهنم فأبردوا بالصلاة
   صحيح مسلم1399عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الحر في الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   صحيح مسلم1402عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم النار اشتكت إلى ربها فأذن لها في كل عام بنفسين نفس في الشتاء ونفس في الصيف
   جامع الترمذي157عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   سنن أبي داود402عبد الرحمن بن صخرإذا اشتد الحر فأبردوا عن الصلاة
   سنن النسائى الصغرى501عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   سنن ابن ماجه677عبد الرحمن بن صخرأبردوا بالصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   سنن ابن ماجه678عبد الرحمن بن صخرأبردوا بالظهر فإن شدة الحر من فيح جهنم
   موطأ مالك رواية يحيى الليثي26عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   موطأ مالك رواية يحيى الليثي28عبد الرحمن بن صخرأبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم25عبد الرحمن بن صخرإذا كان الحر فابردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   المعجم الصغير للطبراني228عبد الرحمن بن صخر إذا اشتد الحر فأبردوا بالصلاة ، فإن شدة الحر من فيح جهنم
   مسندالحميدي971عبد الرحمن بن صخرإذا اشتد الحر فأبردوا بالصلاة، فإن شدة الحر من فيح جهنم
   مسندالحميدي972عبد الرحمن بن صخر


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.