سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
اخلاق، نیکی کرنا، صلہ رحمی
अख़लाक़, नेकी करना और रहमदिली
1739. دلوں کو راہ راست پر لانے کے لیے زبان کا کردار
“ दिलों को सच्चे रस्ते पर लाने के लिए भाषा की एहमियत ”
حدیث نمبر: 2576
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" لا يستقيم إيمان عبد حتى يستقيم قلبه ولا يستقيم قلبه حتى يستقيم لسانه ولا يدخل رجل الجنة لا يامن جاره بوائقه".-" لا يستقيم إيمان عبد حتى يستقيم قلبه ولا يستقيم قلبه حتى يستقيم لسانه ولا يدخل رجل الجنة لا يأمن جاره بوائقه".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی آدمی کا ایمان اس وقت تک درست نہیں ہو سکتا، جب تک کہ اس کا دل درست نہیں ہوتا۔ اور کسی کا دل اس وقت تک صحیح نہیں ہو سکتا، جب تک اس کی زبان راہ راست پر نہیں آ جاتی اور ایسا شخص جنت میں داخل نہیں ہو گا کہ جس کے شرور سے ا‏‏‏‏س کا ہمسایہ امن میں نہیں ہوتا۔
1740. امہات المؤمنین کے حق میں مہربان لوگ سچے اور صابر تھے
“ मोमिनों की माताओं के लिए दयालु लोग सच्चे और सब्र करने वाले थे ”
حدیث نمبر: 2577
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (لا يعطف عليكن بعدي إلا الصادقون الصابرون).- (لا يَعْطِفُ عليكنَّ بعْدِي إلا الصّادقُون الصّابرُون).
سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ (‏‏‏‏اپنی بیویوں سے) فرما رہے تھے: میرے بعد تم پر وہی لوگ مہربان و مشفق ہوں گے، جو سچے اور صابر ہوں گے۔ عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے عبداللہ بن سعد بن أبی سرح کو ایک چیز (‏‏‏‏یعنی باغ) چالیس ہزار کا فروخت کیا اور وہ (‏‏‏‏ساری رقم) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجات میں تقسیم کر دی، اللہ تعالیٰ ا‏‏‏‏ن پر رحم فرمائے۔
1741. دورخا آدمی امانتدار نہیں ہوتا
“ दो मुंह वाला ( यानि दोग़ला ) आदमी भरोसेमंद नहीं होता ”
حدیث نمبر: 2578
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (لا ينبغي لذي الوجهين ان يكون امينا).- (لا ينبغي لِذِي الوجهينِ أن يكون أمِيناً).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو رخے بندے کو زیب نہیں دیتا کہ وہ امین بھی ہو۔
1742. مومن لعن طعن کرنے والا نہیں ہوتا
“ मोमिन लाअनत करने वाला नहीं होता ”
حدیث نمبر: 2579
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" لا ينبغي للمؤمن ان يكون لعانا".-" لا ينبغي للمؤمن أن يكون لعانا".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ لعن طعن کرنے والا ہو۔
1743. خاوند کا بیوی کی تمنائیں پوری کرنا، گانے اور موسیقی کی حقیقت اور حکم
“ पति का पत्नी की इच्छाओं को पूरा करना ، गीतों और संगीत की हक़ीक़त और हुक्म ”
حدیث نمبر: 2580
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (يا حميراء! اتحبين ان تنظري إليهم؟! يعني: إلى لعب الحبشة ورقصهم في المسجد).- (يا حُمَيراءُ! أتحبِّينَ أن تنظُرِي إليهم؟! يعني: إلى لعِبِ الحبشةِ ورقصِهم في المسجدِ).
زوجہ رسول سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: حبشی لوگ مسجد میں داخل ہوئے اور کھیلنے لگ گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: حمیرا! ان کو دیکھنا پسند کرو گی؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دروازے پر کھڑے ہو گئے، میں آئی اور اپنی ٹھوڑی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر رکھ دی اور چہرہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار کے ساتھ لگا دیا۔ وہ کہتی ہیں: اس دن انہوں نے (‏‏‏‏جو کچھ کہا تھا) اس میں یہ بات بھی تھی: اے ابو قاسم! (‏‏‏‏ اللہ تعالیٰ آپ کو) طیب (‏‏‏‏بنا دے) پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا: کافی ہے؟ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جلدی مت کیجئیے۔ سو آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے لیے کھڑے رہے اور (‏‏‏‏کچھ دیر بعد پھر) فرمایا: اب کافی ہے؟ میں نے کہ: اے اللہ کے رسول! جلدی نہ کریں۔ وہ کہتی ہیں: (‏‏‏‏دراصل) مجھے ان کی طرف دیکھنے کا شوق نہیں تھا، میں تو یہ چاہتی تھی کہ عورتوں کو پتہ چل جائے کہ میرے نزدیک آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‏‏‏‏ کا کیا مرتبہ ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک میری کیا قدر ہے۔
حدیث نمبر: 2581
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (يا عائشة! اتعرفين هذه؟ قالت: لا، يا نبي الله! قال: هذه قينة بني فلان، تحبين ان تغنيك؟ قالت: نعم، قال: فاعطاها طبقا فغنتها، فقال النبي - صلى الله عليه وسلم -: قد نفح الشيطان في منخريها).- (يا عائشةُ! أتعرفين هذه؟ قالت: لا، يا نبيَّ اللهِ! قال: هذه قينةُ بني فلان، تحبِّين أن تُغنِّيكِ؟ قالت: نعم، قال: فأعطاها طبقاً فغنَّتها، فقال النبيُّ - صلى الله عليه وسلم -: قد نفح الشَّيطانُ في مِنخرَيها).
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: عائشہ! تم اسے جانتی ہو؟ انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ بنو فلاں کی مغنیہ ہے، کیا تم چاہتی ہو کہ وہ تمہارے لیے گائے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ا‏‏‏‏س کو تھال دیا، سو ا‏‏‏‏س نے ا‏‏‏‏س پر گایا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ شیطان نے ا‏‏‏‏س کے نتھنوں میں پھونک ماری ہے۔
1744. جنتی اور جہنمی افراد کی اقسام
“ जन्नती और जहन्नमी लोगों के प्रकार ”
حدیث نمبر: 2582
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (الا إن ربي امرني ان اعلمكم ما جهلتم مما علمني يومي هذا؛ كل مال نحلته عبدا حلال، وإني خلقت عبادي حنفاء كلهم، وإنهم اتتهم الشياطين فاجتالتهم عن دينهم، وحرمت عليهم ما احللت لهم، وامرتهم ان يشركوا بي ما لم انزل به سلطانا، وإن الله نظر إلى اهل الارض فمقتهم؛ عربهم وعجمهم؛ إلا بقايا من اهل الكتاب. وقال: إنما بعثتك لابتليك وابتلي بك، وانزلت عليك كتابا لا يغسله الماء، تقرؤه نائما وبقظان، وإن الله امرني ان احرق قريشا، فقلت: رب! إذا يثلغوا راسي؛ فيدعوه خبزة! قال: استخرجهم كما استخرجوك، واغزهم نغزك، وانفق فسننفق عليك، وابعث جيشا نبعث خمسة مثله، وقاتل بمن اطاعك من عصاك. قال: واهل الجنة ثلاثة: ذو سلطان مقسط متصدق موفق، ورجل رحيم رقيق القلب لكل ذي قربى ومسلم، وعفيف متعفف [متصدق] ذو عيال قال: واهل النار خمسة: الضعيف الذي لا زبر له، الذين هم فيكم تبعا لا يتبعون اهلا ولا مالا، والخائن الذي لا يخفى له طمع - وإن دق- إلا خانه، ورجل لا يصبح ولا يمسي إلا وهو يخادعك عن اهلك ومالك- وذكر البخل او الكذ ب -، والشنظير الفحاش، وإن الله اوحى إلي ان تواضعوا؛ حتى لا يفخر احد على احد، ولا يبغي احد على احد).- (ألا إنَّ ربِّي أمرني أنّ أعلِّمَكم ما جهلتُم مما علَّمني يومي هذا؛ كلُّ مال نَحَلْتُهُ عبداً حلالٌ، وإنّي خلقتُ عبادي حُنفاء كلّهم، وإنّهم أتتهم الشياطين فاجتالتهُم عن دينهم، وحرمت عليهم ما أحللتُ لهم، وأمرتهُم أن يشركوا بي ما لم أُنزِّل به سلطاناً، وإنّ الله نَظَرَ إلى أهل الأرض فمقتهم؛ عربهم وعجمهم؛ إلا بقايا من أهل الكتاب. وقال: إنّما بعثتُك لأبتليك وأبتلي بك، وأنزلتُ عليك كتاباً لا يغسله الماءُ، تقرؤه نائماً وبقظان، وإنّ الله أمرني أن أحرِّق قريشاً، فقلتُ: ربّ! إذاً يثلغُوا رأسِي؛ فيدَعُوه خُبْزة! قال: استخرجهم كما استخرجُوك، واغزُهم نُغزِكَ، وأنفقْ فسننفق عليك، وابعث جيشاً نبعث خمسةً مثله، وقاتل بمن أطاعك من عصاك. قال: وأهل الجنّة ثلاثةٌ: ذو سلطان مُقسطٌ متصدِّقٌ موفَّق، ورجلٌ رحيمٌ رقيقٌ القلب لكلِّ ذي قُربى ومسلمٍ، وعفيفٌ متعفِّفٌ [متصدق] ذو عيالٍ قال: وأهلُ النّار خمسةٌ: الضعيف الذي لا زَبْرَ له، الذين هم فيكم تبعاً لا يتبَعُون أهلاً ولا مالاً، والخائن الذي لا يخفى له طمَعٌ - وإن دقَّ- إلا خانه، ورجل لا يصبح ولا يمسي إلا وهو يخادعُك عن أهلِك ومالِك- وذكر البخل أو الكذ ب -، والشِّنظير الفحَّاش، وإن الله أوحى إليَّ أن تواضعوا؛ حتى لا يفخر أحدٌ على أحدٍ، ولا يبغي أحدٌ على أحدٍ).
سیدنا عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن خطبہ میں ارشاد فرمایا: خبردار! میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تم کو (‏‏‏‏ان امور کی) تعلیم دوں جو تم نہیں جانتے۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے آج جن امور کی تعلیم دی ہے، ان میں سے یہ بھی ہیں کہ: ہر وہ مال جو میں نے بندے کو عطا کیا ہے، وہ حلال ہے اور میں نے اپنے سب بندوں کو یکسر خالص مسلمان بنایا ہے، لیکن ا‏‏‏‏ن کے پاس شیطان آئے اور انہوں نے ا‏‏‏‏ن کو ا‏‏‏‏ن کے دین سے دور کر دیا۔ (‏‏‏‏نتیجتاً) جو میں نے ا‏‏‏‏ن کے لیے حلال کیا تھا، ا‏‏‏‏نہوں نے ان پر حرام کر دیا اور ان کو حکم دیا کہ وہ میرے ساتھ شرک کریں، جس کی میں نے کوئی دلیل نازل نہیں کی۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے اہل زمین کی طرف دیکھا تو عرب و عجم سمیت تمام کو گناہگار پایا۔ سوائے ان لوگوں کے جو اہل کتاب میں سے باقی تھے۔ اللہ تعالیٰ نے کہا: (‏‏‏‏ اے محمد!) میں نے تجھے مبعوث کیا ہے، تاکہ تجھے آزماؤں اور تیرے ذریعے لوگوں کو آزماؤں۔ اب میں نے تجھ پر ایسی کتاب نازل کی ہے کہ جس کو پانی نہیں دھو سکتا، تم نیند اور بیداری (‏‏‏‏دونوں حالتوں) میں اس کی تلاوت کرتے ہو۔ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو حکم دیا کہ میں قریش کو جلا دوں۔ میں نے کہا: اے میرے پروردگار! وہ تو میرا سر پھوڑ دیں گے اور اس کو (‏‏‏‏کچل کر) روٹی کی طرح بنا دیں گے۔ اللہ نے فرمایا: تو ا‏‏‏‏ن کو نکال دے، جس طرح انہوں نے تجھے نکالا اور ا‏‏‏‏ن سے جہاد کر، ہم تیری مدد کریں گے اور تو خرچ کر تجھ پر خرچ کیا جائے گا اور تو ایک لشکر بھیج، ہم اس کا پانچ گنا بھیجیں گے اور اپنے فرمانبرداروں کے ساتھ مل کر اپنے نافرمانوں سے لڑ۔ اور جنتی لوگ تین طرح کے ہیں: (‏‏‏‏۱) منصف صاحب اقتدار، جو صدقہ کرنے والا ہو اور اسے نیک کاموں کی توفیق دی گئی ہو۔ (‏‏‏‏۲) ہر وہ شخص جو قریبی رشتہ دار اور مسلمان کے حق میں نرم دل اور رحمدل ہو۔ (‏‏‏‏۳) ہر وہ شخص جو پاک دامن ہو اور اہل و عیال کے باوجود مانگنے سے بچنے والا اور صدقہ کرنے والا ہو۔ اور دوزخ والے بھی پانچ طرح کے لوگ ہیں: (‏‏‏‏ ‏‏‏‏۱) وہ کمزور شخص کہ جس کو بری بات سے بچنے کی توفیق نہیں، وہ تم میں فرمانبردار ہے، وہ گھر بار چاہتا ہے نہ مال۔ (‏‏‏‏۲) وہ خائن جس کی لالچ مخفی نہیں ہوتی، جب اسے معمولی سی چیز میں خیانت کرنے کا موقع ملتا ہے تو وہ خیانت کر گزرتا ہے۔ (‏‏‏‏۳) وہ آدمی جو صبح و شام تیرے گھربار اور مال و دولت کے بارے میں دھوکہ باز ثابت ہو۔ (‏‏‏‏۴) پهر آپ نے بخل يا جهوٹ اور (‏‏‏‏۵) فحش گو اور بدخلق کا ذکر کیا۔ پهر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے میری طرف وحی کی ہے کہ تم عاجزی کرو، کوئی دوسرے پر نہ فخر کرے اور نہ کوئی کسی پر زیادتی کرے۔
1745. دنیوی نعمتیں رضائے ربانی کی دلیل نہیں
“ दुनिया की नेमतें रब्ब की ख़ुशी का सबूत नहीं हैं ”
حدیث نمبر: 2583
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إن الله قسم بينكم اخلاقكم كما قسم بينكم ارزاقكم، وإن الله يعطي الدنيا من يحب ومن لا يحب ولا يعطي الإيمان إلا من احب، فمن ضن بالمال ان ينفقه وخاف العدو ان يجاهده وهاب الليل ان يكابده، فليكثر من قول: سبحان الله، [ والحمد لله] ولا إله إلا الله، والله اكبر".-" إن الله قسم بينكم أخلاقكم كما قسم بينكم أرزاقكم، وإن الله يعطي الدنيا من يحب ومن لا يحب ولا يعطي الإيمان إلا من أحب، فمن ضن بالمال أن ينفقه وخاف العدو أن يجاهده وهاب الليل أن يكابده، فليكثر من قول: سبحان الله، [ والحمد لله] ولا إله إلا الله، والله أكبر".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے جس طرح تمہارے مابین تمہارا رزق تقسیم کیا ہے، اسی طرح تمہارے درمیان تمہارا اخلاق بھی تقسیم کر دیا ہے اور بلاشبہ اللہ تعالیٰ جس کو پسند کرتا ہے، ا‏‏‏‏سے بھی دنیا عطا کرتا ہے اور جسے ناپسند کرتا ہے ا‏‏‏‏سے بھی دے دیتا ہے اور ایمان صرف ا‏‏‏‏سے عطا کرتا ہے، جس کو پسند فرماتا ہے۔ پس جو شخص مال خرچ کرنے سے بخل کرے، دشمن کے ساتھ لڑنے سے ڈر جائے اور رات کو تکلیف و مشقت اٹھانے سے گھبرائے تو وہ کثرت سے یہ کلمات کہے: «سبحان الله والحمدلله ولا اله الا الله، و الله اكبر»

Previous    20    21    22    23    24    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.