سلسله احاديث صحيحه
الاخلاق والبروالصلة
اخلاق، نیکی کرنا، صلہ رحمی
خاوند کا بیوی کی تمنائیں پوری کرنا، گانے اور موسیقی کی حقیقت اور حکم
حدیث نمبر: 2580
- (يا حُمَيراءُ! أتحبِّينَ أن تنظُرِي إليهم؟! يعني: إلى لعِبِ الحبشةِ ورقصِهم في المسجدِ).
زوجہ رسول سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: حبشی لوگ مسجد میں داخل ہوئے اور کھیلنے لگ گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”حمیرا! ان کو دیکھنا پسند کرو گی؟“ میں نے کہا: جی ہاں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دروازے پر کھڑے ہو گئے، میں آئی اور اپنی ٹھوڑی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر رکھ دی اور چہرہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار کے ساتھ لگا دیا۔ وہ کہتی ہیں: اس دن انہوں نے (جو کچھ کہا تھا) اس میں یہ بات بھی تھی: اے ابو قاسم! ( اللہ تعالیٰ آپ کو) طیب (بنا دے) پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا: ”کافی ہے؟“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جلدی مت کیجئیے۔ سو آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے لیے کھڑے رہے اور (کچھ دیر بعد پھر) فرمایا: ”اب کافی ہے؟“ میں نے کہ: اے اللہ کے رسول! جلدی نہ کریں۔ وہ کہتی ہیں: (دراصل) مجھے ان کی طرف دیکھنے کا شوق نہیں تھا، میں تو یہ چاہتی تھی کہ عورتوں کو پتہ چل جائے کہ میرے نزدیک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا مرتبہ ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک میری کیا قدر ہے۔