سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان
ख़िलाफ़त, बैअत, आज्ञाकारी और शासन
965. امارت کا سوال کرنے والے کو مسؤل نہ بنایا جائے
“ सरकार में कोई पद मांगने वालों को ज़िम्मेदारी न दीजाए ”
حدیث نمبر: 1380
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (إنا- والله! - لا نولي هذا العمل احدا ساله، ولا احدا حرص عليه).- (إنَّا- والله! - لا نولي هذا العمل أحداً سَأَلَهُ، ولا أحداً حرص عليه).
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اور میرے چچا کے دو بیٹے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے، ایک نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے جو معاملات آپ کے سپرد کئے ہیں، ہمیں بھی بعض امور پر امیر مقرر کر دیں، دوسرے نے بھی اسی قسم کی بات کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! ہم ان معاملات پر اس کو امیر نہیں بنائیں گے جو خود مطالبہ کرتا ہے یا اس کی حرص رکھتا ہے۔
966. اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں
“ अल्लाह तआला की ना-फ़रमानी में किसी कि आज्ञाकारी नहीं ”
حدیث نمبر: 1381
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" إنه سيلي اموركم من بعدي رجال يطفئون السنة ويحدثون بدعة ويؤخرون الصلاة عن مواقيتها. قال ابن مسعود: كيف بي إذا ادركتهم؟ قال: ليس - يا ابن ام عبد - طاعة لمن عصى الله. قالها ثلاثا".-" إنه سيلي أموركم من بعدي رجال يطفئون السنة ويحدثون بدعة ويؤخرون الصلاة عن مواقيتها. قال ابن مسعود: كيف بي إذا أدركتهم؟ قال: ليس - يا ابن أم عبد - طاعة لمن عصى الله. قالها ثلاثا".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عنقریب ایسے لوگ تمہارے معاملات کا اقتدار سنبھالیں گے، جو سنت کو مٹائیں گے اور بدعت کی ترویج کریں گے اور نمازوں کو ان کے اوقات سے مؤخر کریں گے۔ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر میں ایسے حکمرانوں کا دور پا لوں تو کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ام عبد کے بیٹے! اللہ کی نافرمانی کرنے والے کی اطاعت نہیں کی جاتی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جملہ تین دفعہ ارشاد فرمایا۔
حدیث نمبر: 1382
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" سيليكم امراء بعدي يعرفونكم ما تنكرون وينكرون عليكم ما تعرفون، فمن ادرك ذلك منكم، فلا طاعة لمن عصى الله".-" سيليكم أمراء بعدي يعرفونكم ما تنكرون وينكرون عليكم ما تعرفون، فمن أدرك ذلك منكم، فلا طاعة لمن عصى الله".
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بعد عنقریب تم پر ایسے امرا مسلط ہوں گے جو تم میں ایسی (بری) چیزیں متعارف کروائیں گے جن کا تم انکار کرو گے اور ایسی (اچھی) چیزوں کا انکار کریں گے جن کو تم (بحیثیت نیکی) پہنچانتے ہو گے۔ اگر کوئی ایسے (لوگوں کا زمانہ) پا لے تو (وہ یاد رکھے کہ) ایسے (حکمرانوں) کی کوئی اطاعت نہیں کی جاتی جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرتے ہوں۔
حدیث نمبر: 1383
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" طاعة الإمام حق على المرء المسلم ما لم يامر بمعصية الله عز وجل، فإذا امر بمعصية الله، فلا طاعة له".-" طاعة الإمام حق على المرء المسلم ما لم يأمر بمعصية الله عز وجل، فإذا أمر بمعصية الله، فلا طاعة له".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان آدمی اس وقت تک اپنے حکمران کی اطاعت کرے جب تک وہ اسے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کا حکم نہ دے، جب وہ نافرمانی کا حکم دے گا تو اس کی کوئی اطاعت نہیں کی جائے گی۔
حدیث نمبر: 1384
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" لا طاعة في معصية الله تبارك وتعالى".-" لا طاعة في معصية الله تبارك وتعالى".
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تبارک و تعالیٰ کی نافرمانی میں (کسی خلیفہ کی) کوئی اطاعت نہیں۔
حدیث نمبر: 1385
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" لا طاعة لاحد في معصية الله تبارك وتعالى".-" لا طاعة لأحد في معصية الله تبارك وتعالى".
سیدنا عبداللہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ زیاد نے سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کو خراسان کا گورنر بنا کر بھیجنا چاہا، لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ ان کے ساتھیوں نے انہیں کہا: کیا تجھے خراسان کی مسئولیت گوارا نہیں؟ انہوں نے کہا: بخدا! مجھے یہ بات بھلی معلوم نہیں ہوتی کہ میں لڑائیوں کی آگ میں جلتا رہوں اور تم لوگ فتح کے بعد پرسکون ہو کر پہنچ جاؤ، دراصل مجھے یہ اندیشہ ہے کہ میں دشمن کے مقابلے میں ہوں گا اور ادھر سے زیاد کا خط پہنچ جائے گا۔ اس کے بعد اگر میں آگے بڑھا تو ہلاک ہو جاؤں گا اور اگر واپس آ گیا تو میری گردن کٹ جائے گی۔ ان کے بعد زیاد نے سیدنا حکم بن عمرو غفاری رضی اللہ عنہ کو بھیجنے کا ارادہ کیا، انہوں نے اس کا حکم مان لیا۔ عمران رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا کوئی حکم کو میرے پاس بلا کر لائے گا جواباً ایک قاصد گیا اور ان کی طرف چل پڑا اور ان کے پاس پہنچ گیا، سیدنا عمران رضی اللہ عنہ نے سیدنا حکم رضی اللہ عنہ سے کہا: کیا تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں کی جاتی۔؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ عمران رضی اللہ عنہ نے «الحمد للہ» یا «اللہ اکبر» کہا۔
حدیث نمبر: 1386
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" لا طاعة" لبشر" في معصية الله، إنما الطاعة في المعروف".-" لا طاعة" لبشر" في معصية الله، إنما الطاعة في المعروف".
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور ان پر ایک آدمی کو امیر مقرر کیا۔ اس امیر نے آگ جلائی اور کہا: اس میں داخل ہو جاؤ۔ کچھ لوگوں نے (امیر کی اطاعت کرتے ہوئے) واقعی داخل ہونے کا ارادہ کر لیا، دوسروں نے کہا: ہم نے (اسلام قبول کر کے تو) آگ سے دور بھاگنے کی کوشش کی ہے (اور اب . . .)۔ جب یہ واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے فرمایا: جو داخل ہونا چاہتے تھے: اگر تم آگ میں داخل ہو جاتے تو روز قیامت تک اسی میں رہتے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسرے لوگوں کی تعریف کی اور فرمایا: اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی بشر کی اطاعت نہیں کی جاتی، اطاعت تو نیکی کے کاموں میں ہوتی ہے۔
حدیث نمبر: 1387
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" يكون امراء فلا يرد عليهم (قولهم)، يتهافتون في النار، يتبع بعضهم بعضا".-" يكون أمراء فلا يرد عليهم (قولهم)، يتهافتون في النار، يتبع بعضهم بعضا".
سیدنا معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسے امرا بھی ہوں گے کہ (ان کی ہیبت کی وجہ سے) ان کی بات کو رد نہیں کیا جا سکے گا، وہ آگ میں بزور گھسیں گے اور وہ ایک دوسرے کے نقش قدم پر چلیں گے۔
967. ہوازن کے وفد کی قیدی اور مال غنیمت واپس کرنے کا واقعہ
“ हवाज़िन के मंडल के क़ैदी और माल-ए-ग़नीमत वापस करने की घटना ”
حدیث نمبر: 1388
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" يا ايها الناس ليس لي من هذا الفيء ولا هذه (الوبرة) إلا الخمس، والخمس مردود عليكم، فردوا الخياط والمخيط، فإن الغلول يكون على اهله يوم القيامة عارا ونارا وشنارا".-" يا أيها الناس ليس لي من هذا الفيء ولا هذه (الوبرة) إلا الخمس، والخمس مردود عليكم، فردوا الخياط والمخيط، فإن الغلول يكون على أهله يوم القيامة عارا ونارا وشنارا".
عمرو بن شعیب اپنے باپ سے، وہ ان کے دادا سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: جب ہوازن کے وفود، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ رہے تھے، تو میں بھی وہاں موجود تھا۔ انہوں نے کہا: اے محمد! ہم کنبے قبیلے والے لوگ ہیں، آپ ہم پر احسان کریں، اللہ آپ پر احسان کرے۔ ہم پر ایسی آزمائش ٹوٹ پڑی ہے جو آپ پر مخفی نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: تم لوگ بال بچوں اور مال و منال میں سے ایک چیز کا انتخاب کر لو۔ انہوں نے کہا: آپ نے ہمیں حسب و نسب اور مال و دولت میں سے ایک چیز کا انتخاب کرنے کا اختیار دیا ہے، تو ہم اپنے بچوں کو ترجیح دیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو حصہ میرا اور بنو عبد المطلب کا ہے وہ تمہیں واپس مل جائے گا۔ جونہی میں نماز ظہر سے فارغ ہوں تو تم لوگ اس طرح کہنا: ہم اپنے بچوں اور بیویوں (کی واپسی) کے سلسلے میں رسول اللہ سے مومنوں کے پاس اور مومنوں سے رسول اللہ کے پاس سفارش کرواتے ہیں۔ انہوں نے ایسے ہی کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی بات سن کر فرمایا: جو کچھ میرے اور بنو عبدالمطلب کے حصے میں ہے وہ تمہارا ہے۔ مہاجروں نے کہا: جو کچھ ہمارے حصے میں آیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہے۔ انصاریوں نے بھی اسی طرح کہا۔ عیینہ بن بدر نے کہا: میرے اور بنو فزارہ کے حصے میں جو کچھ آیا وہ واپس نہیں دیا جائے گا۔ اقرع بن حابس نے کہا:! رہا مسئلہ میرا اور بنو تمیم کا ہم واپس نہیں کریں گے عباس بن مرداس نے کہا: میں اور بنو سلیم بھی واپس نہیں کریں گے۔ لیکن حیان نے کہا: تو جھوٹ بول رہا ہے وہ سب کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگو! ان کی عورتیں اور بچے ان کو واپس کر دو، جس نے حصہ لینا ہی ہے تو جونہی اللہ تعالیٰ مال فئ یا مال غنیمت عطا کرے گا ہم اسے چھ گنا دیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹنی پر سوار ہوئے اور لوگ تو یہ کہتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چمٹ گئے کہ ہمارا مال ہم میں تقسیم کرو، حتی کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ببول کے درخت تک پہنچا دیا، جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر اچک لی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگو! میری چادر مجھے واپس کر دو، اللہ کی قسم! اگر تہامہ کے درختوں کی تعداد کے برابر بھی اونٹ ہوئے تو میں تم میں تقسیم کر دوں گا، پھر تم مجھے بخیل، بزدل اور جھوٹا نہیں پاؤ گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ کے قریب گئے، اس کی کوہان کے کچھ بال اپنی شہادت والی اور درمیانی انگلی کے درمیان لے کر انہیں بلند کیا اور فرمایا: لوگو! اس مال غنیمت میں میرا حصہ ان بالوں جتنا بھی نہیں، سوائے خمس (پانچویں حصے) کے اور وہ بھی تم میں تقسیم کر دیا جائے گا، لہٰذا سوئی اور دھاگہ (سب کچھ) ادا کر دو، (یاد رہے کہ) خیانت روز قیامت خائنوں کے لیے عار و شنار اور عیب و رسوائی ہو گا۔
968. فتح خیبر کا واقعہ
“ ख़ैबर की विजय की घटना ”
حدیث نمبر: 1389
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (إني دافع لوائي غدا إلى رجل يحب الله ورسوله، ويحبه الله ورسوله، لا يرجع حتى يفتح له. يعني: عليا- رضي الله عنه-).- (إنِّي دافعٌ لِوَائي غداً إلى رجُلٍ يحبُّ الله ورسوله، ويحبُّه الله ورسولُه، لا يرجعُ حتّى يُفتح له. يعني: علياً- رضي الله عنه-).
عبداللہ بن بریدہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوبریدہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ، ہم نے خیبر کا محاصرہ کر لیا، ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جھنڈا پکڑا، لیکن فتح نہ ہوئی۔ دوسرے دن عمر رضی اللہ عنہ نے جھنڈا تھاما، لیکن فتح نہ ہو سکی اور لوگوں کو اس دن بڑی مصیبت و پریشانی اور محنت و مشقت کا سامنا کرنا پڑا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کل میں ایسے آدمی کو جھنڈا عطا کروں گا، جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا رسول اس سے محبت کرتے ہیں، وہ اس وقت تک نہیں لوٹے گا، جب تک فتح نہ ہو جائے گی۔ ہم نے اس امید میں خوشگوار موڈ میں رات گزاری کہ کل فتح ہو گی، جب صبح ہوئی تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر پڑھائی، پھر کھڑے ہوئے، جھنڈا منگوایا۔ لوگ اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔ جو انسان بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک مقام و مرتبے والا تھا، اسے جھنڈا بردار ہونے کی امید تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ کو بلایا، اس وقت وہ آشوب چشم کے مرض میں مبتلا تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا لعاب ان کی آنکھ پر لگایا اور پھر اسے صاف کر دیا اور انہیں جھنڈا تھما دیا، اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھ پر فتح عطا کر دی۔ میں بھی ان میں تھا جو دیکھنے کے لئے گردن لمبی کر رہے تھے (کہ جھنڈا کس کو ملتا ہے؟)۔

Previous    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.