ـ (من شفع لاخيه بشفاعة، فاهدى له هدية عليها؛ فقبلها؛ فقد اتى بابا عظيما من ابواب الربا).ـ (من شَفَعَ لأَخِيه بشفَاعةٍ، فأهْدى له هديّةً عليها؛ فقَبِلها؛ فقدْ أتَى باباً عظِيماً منْ أبوابِ الرِّبا).
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اپنے بھائی کے لیے سفارش کی اور اس نے کوئی ہدیہ دیا جو اس نے قبول کر لیا تو اس نے سود کا بہت بڑا دروازہ عبور کیا۔“
-" من شهر سيفه ثم وضعه، فدمه هدر".-" من شهر سيفه ثم وضعه، فدمه هدر".
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اپنی تلوار سونتی اور لوگوں کی قتل و غارت شروع کر دی تو اس کا خون رائیگاں جائے گا (جس میں قصاص ہو گا نہ دیت)۔“
-" من ضرب مملوكه ظالما اقيد منه يوم القيامة".-" من ضرب مملوكه ظالما أقيد منه يوم القيامة".
سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ظلم کرتے ہوئے اپنے غلام کو مارا، روز قیامت اس سے بدلہ لیا جائے گا۔“
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب احد والے دن چونسٹھ انصاری اور چھ مہاجرین شہید ہو گئے تو اصحاب رسول نے کہا: اب اگر ایسا دن آیا تو ہم (اپنے شہدا کی) تعداد سے بڑھ کر مشرکوں سے انتقام لیں گے۔ جب فتح مکہ والا دن آیا تو ایک غیر معروف آدمی نے کہا: آج کے بعد قریش نیست و نابود ہو جائیں گے اور ادھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا ہر کالے گورے (یعنی ہر خاص و عام) کو امن ملے گا، مگر فلاں، فلاں . . . چند لوگوں کے نام لیے۔ پس اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرما دیں: ”اور اگر تم بدلہ لو تو اتنا ہی جتنا تم کو نقصان پہنچا ہے اور جو (لوگوں کی ایذا پر) صبر کرے تو صبر کرنے والوں کے لیے (بدلہ لینے سے)بہتر ہے۔“(سورہ نحل: 126) رسول اللہ نے فرمایا: ”ہم صبر کرتے ہیں اور بدلہ نہیں لیتے۔“
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ”مخابرہ“ سے منع فرمایا۔ میں نے کہا: مخابرہ کسے کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا: پیداور کے نصف یا تہائی یا چوتھائی حصے کے بدلے زمیں کرائے پر دینا۔
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: میں نے اپنی ماں کو ایک باغ دیا تھا، اب وہ فوت ہو گئی ہیں اور اس کا وارث صرف میں ہوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرا صدقہ بھی ثابت ہو گیا اور تیرا باغ بھی تیری طرف لوٹ آیا۔“
-" الوزن وزن اهل مكة، والمكيال مكيال اهل المدينة".-" الوزن وزن أهل مكة، والمكيال مكيال أهل المدينة".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(شریعت میں) اہل مکہ کا وزن (یعنی تول) اور اہل مدینہ کا ماپ معتبر ہے۔“