(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا إبراهيم بن سعد، حدثنا ابن شهاب الزهري، عن عروة بن الزبير، عن عائشة رضي الله عنها: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى في خميصة لها اعلام، فنظر إلى اعلامها فلما سلم قال:" اذهبوا بخميصتي هذه إلى ابي جهم فإنها الهتني آنفا في صلاتي واتوني بانبجانيته"، قال ابو داود: ابو جهم بن حذيفة من بني عدي بن كعب بن غانم. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلَامٌ، فَنَظَرَ إِلَى أَعْلَامِهَا فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ:" اذْهَبُوا بِخَمِيصَتِي هَذِهِ إِلَى أَبِي جَهْمٍ فَإِنَّهَا أَلْهَتْنِي آنِفًا فِي صَلَاتِي وَأْتُونِي بِأَنْبِجَانِيَّتِهِ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: أَبُو جَهْمٍ بْنُ حُذَيْفَةَ مِنْ بَنِي عَدِيِّ بْنِ كَعْبِ بْنِ غَانِمٍ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دھاری دار چادر میں نماز پڑھی تو آپ کی نظر اس کی دھاریوں پر پڑی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: ”میری یہ چادر ابوجہم کو لے جا کر دے آؤ کیونکہ اس نے ابھی مجھے نماز سے غافل کر دیا (یعنی میرا خیال اس کے بیل بوٹوں میں بٹ گیا) اور اس کی جگہ مجھے ایک سادہ چادر لا کر دو“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابوجہم بن حذیفہ بنو عدی بن کعب بن غانم میں سے ہیں۔
Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ once prayed wearing a garment having marks. He looked at its marks. When he saluted, he said: Take this garment of mine to Abu Jahm, for it turned my attention just now in my prayer, and bring a simple garment without marks. Abu Dawud said: The name of Abu Jahm bin Hudhaifah from Banu Adi bin Kab bin Ghanam
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4041
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5817) صحيح مسلم (556)
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا عيسى بن يونس، حدثنا المغيرة بن زياد، حدثنا عبد الله ابو عمر مولى اسماء بنت ابي بكر، قال: رايت ابن عمر في السوق اشترى ثوبا شاميا فراى فيه خيطا احمر، فرده فاتيت اسماء فذكرت ذلك لها، فقالت" يا جارية ناوليني جبة رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاخرجت جبة طيالسة مكفوفة الجيب والكمين والفرجين بالديباج". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَبُو عُمَرَ مَوْلَى أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ: رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ فِي السُّوقِ اشْتَرَى ثَوْبًا شَأْمِيًّا فَرَأَى فِيهِ خَيْطًا أَحْمَرَ، فَرَدَّهُ فَأَتَيْتُ أَسْمَاءَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهَا، فَقَالَتْ" يَا جَارِيَةُ نَاوِلِينِي جُبَّةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْرَجَتْ جُبَّةَ طَيَالِسَةَ مَكْفُوفَةَ الْجَيْبِ وَالْكُمَّيْنِ وَالْفَرْجَيْنِ بِالدِّيبَاجِ".
عبداللہ ابوعمر مولی اسماء بنت ابی بکر کا بیان ہے میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو بازار میں ایک شامی کپڑا خریدتے دیکھا انہوں نے اس میں ایک سرخ دھاگہ دیکھا تو اسے واپس کر دیا تو میں اسماء رضی اللہ عنہا کے پاس آیا اور ان سے اس کا ذکر کیا تو وہ (اپنی خادمہ سے) بولیں بیٹی! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جبہ مجھے لا دے، تو وہ نکال کر لائیں وہ ایک طیالسی ۱؎ جبہ تھا جس کے گریبان اور دونوں آستینوں اور آگے اور پیچھے ریشم ٹکا ہوا تھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/اللباس 2 (2069)، (تحفة الأشراف: 15721)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/اللباس 18 (3594)، مسند احمد (6/348، 353، 354، 355) (صحیح)»
Narrated Asma: Abdullah Abu Umar, client of Asma, daughter of Abu Bakr, said: I saw Ibn Umar buying a Syrian garment in the market. When he saw that it had red warp, he returned it. I then came to Asma and mentioned it to her. She said: Bring me, slave-girl, the mantle of the Messenger of Allah ﷺ. She brought out a mantle of a course ornamented cloth, with its collar, sleeves, front, and back were hemmed with brocade.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4043
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن أخرجه ابن ماجه (3594 وسنده حسن) وأصله عند مسلم (2069)
(مرفوع) حدثنا ابن نفيل، حدثنا زهير، حدثنا خصيف، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال:" إنما نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الثوب المصمت من الحرير فاما العلم من الحرير وسدى الثوب، فلا باس به". (مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ نُفَيْلٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا خُصَيْفٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" إِنَّمَا نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الثَّوْبِ الْمُصْمَتِ مِنَ الْحَرِيرِ فَأَمَّا الْعَلَمُ مِنَ الْحَرِيرِ وَسَدَى الثَّوْبِ، فَلَا بَأْسَ بِهِ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے کپڑے سے جو خالص ریشمی ہو منع فرمایا ہے، رہا ریشمی بوٹا اور ریشمی کپڑے کا تانا تو کوئی مضائقہ نہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 6069)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/313، 321) (صحیح) دون قولہ: ''فأما العلم...''»
Ibn Abbas said: It is only a garment wholly made of silk which the Messenger of Allah ﷺ forbade, but there is no harm in the ornamented border and the wrap.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4044
قال الشيخ الألباني: صحيح دون قوله فأما العلم
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف خصيف ضعيف وروي أحمد (313/1 وأطراف المسند 95/3) بإسناد صحيح عن ابن عباس قال:”إنما نهي رسول اللّٰه ﷺ عن (الثوب) المصمت حريرًا“ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 144
(مرفوع) حدثنا النفيلي، حدثنا عيسى يعني ابن يونس، عن سعيد بن ابي عروبة، عن قتادة، عن انس، قال:" رخص رسول الله صلى الله عليه وسلم لعبد الرحمن بن عوف، وللزبير بن العوام في قمص الحرير في السفر من حكة كانت بهما". (مرفوع) حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:" رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، وَلِلزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ فِي قُمُصِ الْحَرِيرِ فِي السَّفَرِ مِنْ حِكَّةٍ كَانَتْ بِهِمَا".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن بن عوف اور زبیر بن عوام رضی اللہ عنہما کو کجھلی کی وجہ سے جو انہیں ہوئی تھی سفر میں ریشمی قمیص پہننے کی رخصت دی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجھاد 91 (2919)، واللباس 29 (5839)، صحیح مسلم/اللباس 3 (2076)، سنن النسائی/الزینة من المجتمع 38 (5312)، سنن ابن ماجہ/اللباس 17 (3592)، (تحفة الأشراف: 1169)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/اللباس 2 (1722)، مسند احمد (3/127، 180، 215، 255، 273) (صحیح)»
Narrated Anas: The Messenger of Allah ﷺ gave license to Abdur-Rahman bin Awf and al-Zubair bin al-'Awwam to wear silk shirts during a journey because of an itch which they had.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4045
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2919) صحيح مسلم (2076)
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے داہنے ہاتھ میں رکھا اور سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: ”یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الزینة 40 (5147)، سنن ابن ماجہ/اللباس 19 (3595)، (تحفة الأشراف: 10183)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/96، 115) (صحیح)»
Narrated Ali ibn Abu Talib: The Prophet of Allah ﷺ took silk and held it in his right hand, and took gold and held it in his left hand and said: both of these are prohibited to the males of my community.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4046
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (4394) وله طريق آخر عند النسائي (5148 وسنده حسن)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی ام کلثوم رضی اللہ عنہا کو ریشمی دھاری دار چادر پہنے دیکھا۔ راوی کہتے ہیں: «سیراء» کے معنی ریشمی دھاری دار کپڑے کے ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 30 (5842 تعلیقًا)، سنن النسائی/الزینة من المجتبی 30 (5299)، (تحفة الأشراف: 1533)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/اللباس 19(3598) (صحیح)»
Anas bin Malik said that he saw a striped garment over Umm Kulthum, daughter of the Messenger of Allah ﷺ. He said: The word "siyara" means striped with silk.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4047
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح رواه البخاري (5842) مختصرًا
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ریشمی کپڑوں کو لڑکوں سے چھین لیتے تھے اور لڑکیوں کو (اسے پہنے دیکھتے تو انہیں) چھوڑ دیتے تھے۔ مسعر کہتے ہیں: میں نے عمرو بن دینار سے اس حدیث کے متعلق پوچھا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یعنی مسعر نے جب یہ حدیث عبدالملک بن میسرہ زراد کوفی سے عمرو بن دینار کے واسطہ سے روایت کرتے سنی تو انہوں نے براہ راست عمرو بن دینار سے اس کے بارے میں پوچھا تو عمرو نے لاعلمی کا اظہار کیا ممکن ہے انہیں یہ حدیث یاد نہ رہی ہو وہ بھول گئے ہوں، واللہ اعلم۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: We used to take it away (i. e. silk) from boys, and leave it for girls. Misar said: I asked Amr ibn Dinar about it, but he did not know it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4048