جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ریشمی کپڑوں کو لڑکوں سے چھین لیتے تھے اور لڑکیوں کو (اسے پہنے دیکھتے تو انہیں) چھوڑ دیتے تھے۔ مسعر کہتے ہیں: میں نے عمرو بن دینار سے اس حدیث کے متعلق پوچھا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یعنی مسعر نے جب یہ حدیث عبدالملک بن میسرہ زراد کوفی سے عمرو بن دینار کے واسطہ سے روایت کرتے سنی تو انہوں نے براہ راست عمرو بن دینار سے اس کے بارے میں پوچھا تو عمرو نے لاعلمی کا اظہار کیا ممکن ہے انہیں یہ حدیث یاد نہ رہی ہو وہ بھول گئے ہوں، واللہ اعلم۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: We used to take it away (i. e. silk) from boys, and leave it for girls. Misar said: I asked Amr ibn Dinar about it, but he did not know it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4048
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4059
فوائد ومسائل: بچے اپنے بچپنے کی وجہ سے اگرچہ شرعی احکام کے مکلف نہیں ہوتے، مگر والدین اور سرپرست یقینامکلف ہوتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ شرعی حدود کا پابند ہوتے ہوئے حتی الامکان بچوں سے بھی عمل کروائیں اور اللہ کے ہاں اجر کے مستحق بنیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4059